mera dil badel de

Naats

آیۃ القران

وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ لَا نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ(۵۵)(سورۃ القصص)

اور جب وہ کوئی بے ہودہ بات سنتے ہیں تو اُسے ٹال جاتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ : ” ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں ، اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ۔ ہم تمہیں سلام کرتے ہیں۔ ہم نادان لوگوں سے الجھنا نہیں چاہتے“(۵۵)(آسان ترجمۃ القران) یعنی : تم سے بحث میں الجھنا نہیں چاہتے ، ہاں یہ دُعا کرتے ہیں کہ تمہیں اسلام کی توفیق ملے، اور اس کے نتیجے میں تمہیں سلامتی عطا ہو۔(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَن أنسٍ قَالَ: كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَهَا الْحِبَرَةُ(مشکوٰۃ المصابیح:۴۳۰۴)

حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ دھاری دار کپڑا زیب تن کرنا زیادہ پسند کرتے تھے ۔ متفق علیہ

Download Videos

صفات اصحاب صفّہ رضی اللہ عنہم :

​ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ عیاض بن غنم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت کے چیدہ اور پسندیدہ اور رفیع المرتبت افراد وہ ہیں کہ جن کے متعلق مجھ کو املاء اعلٰی (ملائکہ مقرّبین) نے یہ خبر دی ہے کہ وہ لوگ ظاہر میں خدائے عزّوجلّ کی رحمت واسعہ کا خیال کر کے ہنستے ہیں اور دل ہی دل میں خداوند ذوالجلال کے عذاب و عقاب کی شدت کے خوف سے روتے رہتے ہیں ـ صبح و شام خدا کے پاکیزہ اور پاک گھروں یعنی مسجدوں میں خدا کا ذکر کرتے رہتے ہیں ـ زبانوں سے خدا کو رغبت اور ہیبت ( امید اور خوف) کے ساتھ پکارتے رہتے ہیں اور دلوں سے اس کی لقاء کے مشتاق ہیں ـ لوگوں پر ان کا بار نہایت ہلکا اور خود ان کے نفوس پردہ نہایت بھاری اور گراں ـ زمین پر پاپیادہ نہایت آہستگی اور سکون کے ساتھ چلتے ہیں اکڑتے اور اتراتے ہوئے نہیں چلتے چیونٹی کی چال چلتے ہیں یعنی ان کی رفتار سے تواضع اور مسکنت ٹپکتی ہوئی ہوتی ہے ـ قرآن کی تلاوت کرتے ہیں پرانے اور بوسیدہ کپڑے پہنتے ہیں ـ ہر وقت خداوند ذوالجلال کے زیر نگاہ رہتے ہیں ـ خدا کی آنکھ ہر وقت ان کی حفاظت کرتی ہے ـ روحیں ان کی دنیا میں ہیں اور دل ان کے آخرت میں ـ آخرت کے سوا ان کو کہیں کا فِکر نہیں ہر وقت آخرت اور قبر کی تیاری میں ہیں ـ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

اہم مسئلہ

روزہ دار کا ناک میں دوا ڈالنا روزے کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے، کیوں کہ ناک میں کسی شئی کے معدے تک پہنچنے کی گذرگاہ موجود ہے، اسی وجہ سے بحالت روزه استنشاق میں مبالغہ کرنے سے منع کیا گیا ہے، لہذا روزہ کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنے سے پرہیز کیا جائے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۹۵)