Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
بعض لوگ کھڑے ہو کر وضو کرنے کو مکروہ سمجھتے ہیں ، جب کہ صحیح بات یہ ہے کہ کھڑے ہو کر وضو کرنا مکروہ نہیں، بلکہ خلاف ادب ہے، کیوں کہ فقہاء کرام نے بلند جگہ پر بیٹھ کر وضو کرنے کو آداب وضو میں شمار کیا ہے ، اور ادب کی مخالفت سے کراہت لازم نہیں آتی ۔(اہم مسائل/ج:۵/ص:۶۷)
وَ عَنْ ابی ھریرۃ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَوْلَا بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزِ اللَّحْمُ وَلَوْلَا حَوَّاءُ لَمْ تَخُنْ أُنْثَى زَوجهَا الدَّهْر ۔ متفق علیہ (مشکوٰۃ المصابیح : باب عشرۃ النساء)
حضرت ابو ہریر سے روایت ہے کہ حضرت رسول اکرم نے ارشاد فرمایا: کہ اگر بنی اسرائیل نہ ہوتے تو گوشت نہ سڑتا ، اور اگر حوا نہ ہوتیں تو کوئی عورت اپنے شوہر سے تمام عمر خیانت نہ کرتی ۔ ( بخاری و مسلم)(الرفیق الفصیح)
اگر کسی خیمہ پر لکھا ہو خیمۂ لیلیٰ لیکن اس میں جھانک کر دیکھا تو اندر کتا بندھا ہوا ہے تو اس خیمہ کی قدر نہ ہوگی بلکہ لوگ مذاق اُڑائیں گے۔ اسی طرح مولوی وہ ہے جو مولیٰ والا ہو اس کے خیمۂ محمل سے خوشبوئے مولیٰ ملنی چاہیے یعنی اس کی صحبت میں اللہ کی محبت کی خوشبو آنی چاہیے‘ اس کی صحبت سے اللہ کی محبت پیدا ہو اور دنیا کی محبت دل سے نکلے چنانچہ جو اللہ والے مولوی ہیں ان کی خوشبو سے ایک عالم مست ہوتا ہے ایسے ہی اللہ والے علماء سے دین پھیلا ہے اور ہمارے تمام اکابر اس کی مثال ہیں لیکن جو مولوی اللہ والوں سے مستغنی رہتے ہیں اور اپنے نفس کو نہیں مٹاتے اور عوام ان کو مولیٰ والا سمجھ کر ان کے پاس آتے ہیں لیکن جب دیکھتے ہیں کہ ان کے خیمہ میں تو حُبِّ دنیا اور حُبِّ جاہ کا کتا بندھا ہوا ہے اور مولیٰ ندارد‘ تو بہت مایوس ہوتے ہیں‘ آج کل اہلِ علم کی بے قدری اسی سبب سے ہے ورنہ جو علماء اہل اللہ کےصحبت یافتہ ہیں مخلوق آج بھی ان پر فدا ہے۔