محقق مسئلہ

پڑوسی کے کیا کیا حقوق ہے؟ ایک پڑوسی کے دوسرے پڑوسی پر بہت سے حقوق ہیں ، حدیث شریف میں ہے کہ اچھا پڑوسی نیک بختی کی علامت ہے۔ پڑوسی کا حق یہ ہے کہ : (۱) اُس کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے (۲) اُس کو تکلیف نہ پہنچائی جائے (۳) گاہے بگاہے اُسے ہدیہ بھیجا جائے (۴) اگر وہ ہدیہ دے تو اُسے حقیر نہ سمجھیں؛ بلکہ خوش دلی سے قبول کر لیں (۵) اپنے پڑوسی کے لئے وہی پسند کیا جائے جو خود تم اپنے لئے پسند کرتے ہو (۸) پڑوسیوں کی تھوڑی بہت غلطیوں اور تکالیف کو نظر انداز کر دیا جائے، وغیرہ ۔(کتاب النوازل/ج:۱۵/ص:۱۸۴)

حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

مدرسین کو چاہئے کہ ہر طالب علم کو پورا عربی پڑھانا ضروری نہ سمجھیں ، جس کے اندر مناسبت دیکھیں ، اور فہم سلیم پائیں ، اس کو سب کتابیں پڑھادیں ، اور جس کو مناسبت نہ ہو ، یا فہم سلیم نہ ہو ، اس کو بقدر ضرورت مسائل پڑھا کر کہہ دیں کہ جاؤ دنیا کے دھندے میں لگو ، تجارت وحرفت کرو ، کیوں کہ ہر شخص مقتدا بننے کے لائق نہیں ہوتا ، بعضے نالائق بھی ہوتے ہیں ، ایسوں کو فارغ التحصیل بنا کر مقتدا بنا دینا خیانت ہے ۔ ایسے لوگوں کے لئے ایک مقدار معین کر لینا چاہیے کہ اس سے آگے ان کو نہ پڑھایا جائے ، اور وہ مقدار ایسی ہو جو دین کے ضروری مسائل جاننے کے لئے کافی ہو ۔ ( تعمیم التعلیم ، التبلیغ ۔ ص ۲۱۲ ۔ ص ۱۶۱ ۔ ج۲۱ )

Image 1

Naats