محقق مسئلہ

جنازہ کو چار آدمیوں کے ذریعہ اٹھا کر مناسب رفتار سے چلنا چاہئے اور ہر اٹھانے والے کو چالیس قدم لے کر چلنا چاہئے ۔ اور مٹی دینے کے بعد سورہ بقرہ کا اول اور آخر پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنا حدیث سے ثابت ہے؛ لہذا ایصالِ ثواب کر کے آنا ہی بہتر ہے، جلدی ہو تو اس سے پہلے بھی آسکتے ہیں۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۱۶۴)

ملا نصیر الدین کا مشوره

ملا نصیر الدین کا مشوره

ایک دن امیر تیمور لنگ در بار لگائے ہوا تھا۔ درباری مؤدبانہ طریق سے اپنی جگہوں پر کھڑے ہوئے تھے۔ تیمور نے خلفائے بغداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ” ان کے القاب بڑے پر شکوہ ہوتے ہیں۔ مثلاً مستقر بالله، واثق بالله، معتصم باللہ اور متوکل باللہ وغیرہ۔ میں چاہتا ہوں کہ میں بھی اس قسم کا کوئی لقب اختیار کروں ۔ درباریوں نے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق مختلف القابات تجویز کئے ..... جب ملا نصیر الدین کی باری آئی تو اس نے جان کی امان پاتے ہوئے عرض کیا: ” ناچیز کے خیال میں حضور کا لقب نعوذ باللہ بہت موزوں رہے گا۔“ ( بحوالہ ماہنامہ ”ہما“ نئی دہلی : جنوری ۱۹۹۵ء ص ۷۷ )

Image 1

Naats