محقق مسئلہ

ٹی وی پر حرم شریف کی تراویح، مناظرہ يا دینی پروگرام سننا ؟ اصل مسئلہ یہ ہے کہ جس چیز کو ٹی وی کے بغیر دیکھنا جائز ہے اُس کی تصویر یا اُس کے عکس کو ٹیلی ویژن یا اُس کی سی ڈی کمپیوٹر پر بھی دیکھنے کی گنجائش ہے، خواہ پروگرام ٹیپ شدہ ہو یا براہ راست دکھایا جارہا ہو ، لیکن چوں کہ ان چیزوں میں مشغول ہو کر عموماً لوگ اپنی حد پر نہیں رہتے ؛ بلکہ نا جائز تصاویر دیکھنے کا ذریعہ اور بہانہ بنا لیتے ہیں ؛ اس لئے مطلقاً ایسی چیزوں کو دیکھنے سے منع کیا جاتا ہے ، اور صاحب احسن الفتاوی وغیرہ نے اسی مصلحت سے ان چیزوں کی ممانعت کا فتوی دیا ہے۔(کتاب النوازل/ج:۱۶/ص:۴۴۴)

سازش ہو تو ایسی

سازش ہو تو ایسی

ایک شخص اپنی بیوی کو لے کر عالم دین کے پاس آیا اور کہنے لگا: حضرت صاحب! یہ میری زوجہ ہیں، ان پر اچانک آسیب کا حملہ ہوا ہے،شاید جن چڑھا ہے. امام صاحب نے دم درود کیا تو جن باتیں کرنے لگ گیا. حضرت صاحب: ابھی کے ابھی باہر نکلو، ورنہ میں... ! جن :میں نکلنے کے لئے تیار ہوں، لیکن میری ایک شرط ہے،میں اس عورت سے نکل کر شوہر سے چمٹ جاؤں گا. (شوہر ڈر کے مارے دو قدم پیچھے ہٹتے ہیں) مولانا صاحب: یہ نہیں ہوسکتا۔ لیکن آپ اس عورت کے شوہر سے کیوں چمٹ جانا چاہتے ہیں؟ جن: کیونکہ یہ نماز نہیں پڑھتا۔۔۔!!! امام صاحب :اچھا تم اس طرح کرو، ان کی بیوی سے نکل جاؤ اور ان کے گھر کے قریب رہو، اس عورت کا شوہر نماز نہ پڑھے تو پھر اس شخص سے چمٹ جانا. جن: ٹھیک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔جن نکل جاتا ہے. چند دن بعد وہ عورت عالم صاحب کو فون کرکے شکریہ ادا کرتی ہے کہ اب نہ صرف ان کا شوہر صف اول میں نماز پڑھتا ہے، بلکہ اکثر مسجد کا دروازہ بھی وہی کھولتا اور اذان بھی دیتا ہے. یہ عقدہ بعد میں کھلا کہ اس خاتون کو جن ون کچھ نہیں چڑھا تھا، اس نے شوہر کو نماز کا پابند بنانے کے لیے یہ واردات کر ڈالی تھی.😎 إن كيدكن عظيم عربی سے ترجمہ منقول۔

Image 1

Naats