عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : انْصُرْ أَخَاكَ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا ، قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، هَذَا نَنْصُرُهُ مَظْلُومًا ، فَكَيْفَ نَنْصُرُهُ ظَالِمًا ؟ قَالَ : تَأْخُذُ فَوْقَ يَدَيْهِ(بُخاری:۲۴۴۴)
حضرت انسؓ نے فرمایا کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ، اپنے بھائی کی مدد کر خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم ۔ صحابہ نے عرض کیا ، یا رسول اللہ ! ہم مظلوم کی تو مدد کر سکتے ہیں ۔ لیکن ظالم کی مدد کس طرح کریں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ظلم سے اس کا ہاتھ پکڑ لو ( یہی اس کی مدد ہے ) ۔
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’قلَّ رَجُل يَأْخُذ كتابا ينظر فِيہِ إِلَّا اسْتَفَادَ مِنْہُ شَيْئا‘‘ بہت کم ہی ایسا ہوتا ہے کہ آدمی کوئی کتاب پکڑتا ہے مگر یہ کہ اُس میں سے کچھ فائدہ پا لیتا ہے۔ یعنی : جب بھی کوئی کتاب کھولیں تو اُس میں سے ضرور فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ اس لیے کتابوں کا مطالعہ کرتے رہا کریں۔ (العلل ومعرفۃ الرجال لعبداللہ بن احمد بن حنبل : 2393، ترجمہ مفہوماً)