ترجمہ و تفسیر قرآن

الکشف و البیان عن تفسیر القرآن (فھارس) المجلد الثانی و الثلاثون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن (فھارس) المجلد الثانی و الثلاثون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن (فھارس) المجلد الثالث و الثلاثون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن (فھارس) المجلد الثالث و الثلاثون
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الاول
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الاول
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الثانی
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الثانی
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الثالث
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الثالث
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الرابع
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الرابع
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الخامس
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء الخامس
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء السادس
النکت و العیون تفسیر الماوردی الجزء السادس
حل القرآن جلد ۱
حل القرآن جلد ۱
Image 1

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے بچوں کے ساتھ بھی جھوٹ بولنے سے منع فرمایا ہے۔ چناں چہ حضرت عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے مکان میں تشریف فرما تھے، میری والدہ نے (میری جانب بند مٹھی بڑھا کر ) کہا: یہاں آؤ! میں تمہیں دوں گی ( جیسے مائیں بچے کو پاس بلانے کے لئے ایسا کرتی ہیں ) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے والدہ سے ارشاد فرمایا: ”تمہارا اسے کیا دینے کا ارادہ تھا؟“‘ والدہ نے جواب دیا کہ میں اسے کھجور دینا چاہتی تھی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: أَمَا إِنَّكِ لَوْ لَمْ تُعْطِهِ شَيْئًا كُتِبَتْ عَلَيْكِ كَذِبَةٌ. (الترغيب والترهيب (۳۷۰/۳) اگر تم اسے کوئی چیز نہ دیتیں تو تمہارے نامۂ اعمال میں ایک جھوٹ لکھا جاتا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بہت سی ایسی باتیں جنہیں معاشرہ میں جھوٹ نہیں سمجھا جاتا ہے، ان پر بھی جھوٹ کا گناہ ہو سکتا ہے۔ بچوں کو جھوٹی تسلیاں دینا اور جھوٹے وعدے کرنا عام طور پر ہر جگہ رائج ہے، اور اسے جھوٹ سمجھا ہی نہیں جاتا۔ حالاں کہ درج بالا ارشاد نبوی کے مطابق یہ بھی جھوٹ میں داخل ہے، جس سے بچنے کا اہتمام کرنا چاہئے ۔(رحمن کے خاص بندے/ ص:۳۳۶)

Whats New

Naats