Aei taiba

Naats

آیۃ القران

إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا ۔ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ (۳۸)(سورۃ الحج)

بیشک اللہ ان لوگوں کا دفاع کرے گا جو ایمان لے آئے ہیں ۔ یقین جانو کہ اللہ کسی دغا باز ناشکرے کو پسند نہیں کرتا (آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا(بُخاری شریف : ۵۷۸۸)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” قیامت کے دن اللہ تعالی اس شخص کی طرف نہیں دیکھیں گے جو اپنی لنگی تکبر سے گھسیٹتا ہے!“(تحفۃ القاری)

Download Videos

سلف میں کتابی علم کی حیثیت

مولانا فیصل احمد صاحب ندوی بھٹکلی لکھتے ہیں: ہمارے علمائے سلف صرف کتابی علم کو کوئی اہمیت نہیں دیتے تھے، یعنی اگر اس کے اساتذہ اور مشائخ نہ ہوں اور صرف کتابوں سے اس نے کچھ علم حاصل کیا ہو تو اس کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ کچھ لوگ تاریخِ اسلام میں ایسے گزرے ہیں جن کا تذکرہ کتابوں میں عظمت کے بجائے مذمت کے ساتھ آتا ہے۔ علمائے سلف ایسے نرے کتابی علم والے سے علمی بحث کے بھی روادار نہیں تھے۔ کیسا عبرت انگیز واقعہ قاضی عیاض رحمہ اللّٰه علیہ نے نقل کیا ہے کہ امام احمد رحمہ اللّٰه علیہ کے زمانہ میں ابن أبي داؤد نامی کتابی علم والے ایک صاحب تھے، وہ اِدھر اُدھر سے اختلافی مباحث چھیڑتے تھے، خلیفۂ وقت معتصم نے امام احمد سے کہا: ذرا ابن أبی داؤد سے بات کرکے خاموش کیجیے، امام احمد نے فرمایا: میں کیسے بات کروں ایسے شخص سے جس کو میں نے کبھی کسی عالم کے در پر نہیں دیکھا؟ غور کیجیے اور عبرت لیجیے کہ ایسے کتابی علم سے لوگ آج کیسے کیسے فتنے برپا کر رہے ہیں۔

اہم مسئلہ

بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر امام محراب میں کھڑا ہو کر نماز پڑھائے تو نماز درست نہیں ہوتی ، جب کہ صحیح بات یہ ہے کہ نماز درست ہو جاتی ہے، البتہ امام کا محراب میں کھڑا ہو کر نماز پڑھانا مکروہ ہے لیکن جگہ کی تنگی اور ضرورت کی حالت میں محراب میں کھڑے ہو کر نماز پڑھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۶۲)