آیۃ القران

وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰهَ فَاَنْسٰىهُمْ اَنْفُسَهُمْ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ(۱۹)(سورۃ الحشر)
ترجمہ : اور تم ان جیسے نہ ہوجانا جو اللہ کو بھول بیٹھے تھے، تو اللہ نے انہیں خود اپنے آپ سے غافل کردیا۔ وہی لوگ ہیں جو نافرمان ہیں۔(۱۹)(سورۃ الحشر)

Naats

حدیث الرسول ﷺ

وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ دُعِيَ فَلَمْ يُجِبْ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَمَن دَخَل٘ عَلى غَيْرِ دَعْوَةٍ دَخَلَ سَارِقًا وَخَرَجَ مُغِيرًا. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد(مشکوۃ المصابیح:۳۲۲۲)

حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ جس شخص کی دعوت کی جائے اور وہ قبول نہ کرے تو اس شخص نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی ، اور جو شخص بن بلائے دعوت میں شریک ہوا تو وہ چور کی شکل میں داخل ہوا اور ڈاکو کی صورت میں باہر نکلا ۔ (ابوداؤد)(الرفيق الفصیح/ج:۱۶/ص:۳۷۲)

اہم مسئلہ

بلاضرورت مسجد میں کھانا پینا اور سونا مکروہ ہے، البتہ مسافر اور معتکف کیلئے مسجد میں کھانے، پینے اور سونے کی گنجائش ہے، اسی طرح کسی شخص کو ایسی دینی ضرورت لاحق ہو ، جو مسجد میں سوئے بغیر حاصل نہ ہوسکتی ہو، مثلاً نماز با جماعت کی پابندی نصیب ہوتی ہو، یا تہجد کی توفیق ہوتی ہو، یا مسجد کی حفاظت مقصود ہو، تو اس کیلئے بھی مسجد میں سونے کی اجازت و گنجائش ہے، بعض صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین بھی دینی ضرورت کیلئے مسجد میں سوتے تھے۔(اہم مسائل/ج:۳/ص:۲۴۶)

Download Videos

کاغذی کتابیں اور الیکٹرک اسکرین والی کتابیں

یونیورسٹی آف ویلنسیا کی ایک تحقیق جس میں 450,000 سے زیادہ افراد شامل تھے، یہ بتاتی ہے کہ پرنٹ شدہ کاغذی کتابیں پڑھنا، الیکٹرانک ڈیوائس اسکرین پر پڑھنے سے زیادہ بہتر طور پر نصوص/عبارات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو شخص کاغذی کتابیں پڑھنے میں 10 گھنٹے گزارتا ہے، اس کے نصوص/عبارات کو سمجھنے کے امکانات 6 سے 8 گنا تک بڑھتے ہیں، بنسبت اس شخص کے جو ڈیجیٹل آلات پر اسی دورانیے کو صرف کرتا ہے۔ (الجزیرہ)