Shayri

ہمشیرہ بابر آفریدی شہیدؒ
​قرآں  کی  ہدایت  بھول  گئے سنت  کی  فضلت  بھول  گئے افسوس  کہ  ہم    رفتہ   رفتہ احکامِ  شریعت  بھول     گئے میداں  میں   نکلنا   چھوڑ  دیا دشمن  کو  کچلنا   چھوڑ   دیا گر  گر  کے  سنبھلنا چھوڑ دیا جنگوں کی مہارت بھول گئے بجلی  نے  چمکنا  چھوڑ  دیا بادل نے  گرجنا   چھوڑ   دیا شاہیں نے جھپٹنا چھوڑ دیا سب شیر شجاعت بھول گئے کیوں آپ نے خنجر  پھینک  دیا کیوں آپ   نے   نیزہ   توڑ   دیا کیوں آپ مسلماں ہو  کر بھی شمشیر سے  رغبت  بھول گئے کیوں ساری فصلیں ٹوٹ گئیں کیوں  دشمن  سر  پر   آپہنچا کیوں    آپ   بنے    آرام    طلب کیوں شوق شہادت بھول گئے میدان  میں   جانا   سنت   ہے تلوار    چلانا    سنت   ہے اور  زخم  بھی کھانا سنت ہے کیوں  آپ   یہ  سنت بھول گئے

Naats

حدیث الرسول ﷺ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ عَرْشَ إِبْلِيسَ عَلَى الْبَحْرِ فَيَبْعَثُ سَرَايَاهُ فَيَفْتِنُونَ النَّاسَ فَأَعْظَمُهُمْ عِنْدَهُ أَعْظَمُهُمْ فِتْنَةً(مسلم شریف:۲۸۱۳)

حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا، ابلیس کا تخت سمندر پر ہوتا ہے۔ پس وہ اپنے لشکروں کو بھیجتا ہے تاکہ وہ لوگوں کو فتنہ میں ڈالیں۔ پس ان لشکر والوں میں سے اس کے نزدیک بڑے مقام والا وہی ہوتا ہے جو ان میں سب سے زیادہ فتنہ ڈالنے والا ہو ۔(تفہیم المسلم)

Download Videos

اہم مسئلہ

اگر کوئی شخص پہلی رکعت میں ہی سورہ ناس پڑھ دے، تو اس کو چاہیے کہ دوسری رکعت میں بھی اسی سورت کو پڑھ کر نماز پوری کرے۔ (اہم مسائل/ج:۶/ص:۶۱)

کتابوں کے ساتھ ہمارا رویہ

اور بے زباں قیدیوں میں سے وہ کتب بھی ہیں جو تم نے لا کر الماری میں بِن مطالعہ رکھی ہیں۔ گرد و غبار کا تہہ چڑھ چکا ہے؛ جیتے جی قبرستان میں مدفون ہیں، اوراق اپنی طبعی زندگی کے ایام کاٹ رہے ہیں مگر بے رحم مجاور کو انسیت کا خیال تک نہیں گزرتا اور نہ یہ کہ اپنائیت کا بھرم رکھ کر گرد و غبار جھاڑ کر آنکھوں سے لگا لے، پیار بھرے لبوں سے بوسہ دے کر کچھ لمحات کے لیے ہی سہی مگر کرے کچھ ورق گردانی۔ - سریر ---------------- " میری زندگی میں دو راتوں کے سوا کوئی رات ایسی نہیں گزری جب میں نے علم کی جستجو میں کچھ ساعتیں کتاب کے ساتھ نہ گزاریں ہوں ، پہلی جب میرے باپ کا جنازہ اٹھا اور دوسری میری شادی کی رات." - الشيخ الرئيس الإمام أبو علي حسين ابن سيناء (بو علی سینا)