Shayri

میں چپ کھڑا ہوا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں آنکھوں سے بولتا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں میرا وجود جیسے گم ہو کے رہ گیا ہے خود سے بچھڑ گیا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں محسوس ہو رہا تھا صدیاں سمٹ گئی ہیں کچھ دیر ہی رہا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں کیا اب بھی میرے رب کا مجھ پر کرم نہ ہوگا اب تو میں آگیا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں آنسو ندامتوں کے ہیں چشمِ تر سے جاری چھپ چھپ کے رو رہا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں اللہ میری قسمت برسات رحمتوں کی آنکھوں سے دیکھتا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں کرنیں نکل رہی ہیں میرے وجود سے بھی خورشید بن گیا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں دل میں سما گئی ہے اپنائیت کی خوشبو جس شخص سے ملا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں ہوں سب کے ساتھ میں بھی مدحت کے دائرے میں میں سب کا ہمنوا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں اعجازؔ میری مٹی اب ہو گئی سوارت میں کیمیا بنا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ میں

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْحَصَاةِ، وَعَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ(مسلم : ۱۵۱۳)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے کنکر پھینک کر بیع کرنے اور دھوکے والی بیع سے منع فرمایا ہے ۔

Download Videos

اہم مسئلہ

روزہ دار کے لیے وکس یا بام کا استعمال روزہ کی حالت میں وکس (Viks ) یا بام (Balm) لگانا یا سونگھنا روزے کو فاسد نہیں کرے گا، کیوں کہ فساد صوم کیلئے منافذ اصلیہ سے کسی چیز کا جوف معدہ یا دماغ میں داخل ہونا شرط ہے، جب کہ وکس یا بام لگانے یا سونگھنے میں یہ شرط نہیں پائی جاتی ہے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۹۸)

اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت

*{اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت}* یعنی اللہ کے نزدیک انسان کے لیے صرف ایک ہی نظام زندگی اور ایک ہی طریقہ حیات صحیح و درست ہے ، اور وہ یہ ہے کہ انسان اللہ کو اپنا مالک و معبود تسلیم کرے اور اس کی بندگی و غلامی میں اپنے آپ کو بالکل سپرد کردے اور اس کی بندگی بجا لانے کا طریقہ خود نہ ایجاد کرے ، بلکہ اس نے اپنے پیغمبروں کے ذریعہ سے جو ہدایت بھیجی ہے ، ہر کمی و بیشی کے بغیر صرف اسی کی پیروی کرے ۔ اسی طرز فکر و عمل کا نام”اسلام“ ہے ، اور یہ بات سراسر بجا ہے کہ کائنات کا خالق و مالک اپنی مخلوق اور رعیت کے لیے اس اسلام کے سوا کسی دوسرے طرز عمل کو جائز تسلیم نہ کرے ۔ آدمی اپنی حماقت سے اپنے آپ کو دہریت سے لے کر شرک و بت پرستی تک ہر نظریے اور ہر مسلک کی پیروی کا جائز حق دار سمجھ سکتا ہے ، مگر فرماں روائے کائنات کی نگاہ میں تو یہ نری بغاوت ہے ۔