اس تصویر کی دونوں حصوں میں شادی کے عمل اور معاشرتی توقعات کو بہت منفرد اور معنی خیز انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ پہلی تصویر میں ایک دلہن دکھائی گئی ہے، جو شادی کے سامان سے لدے ہوئے ٹھیلے کو کھینچ رہی ہے، جبکہ دلہا اونچے طرز کا لباس پہنے اس پر بیٹھا ہوا ہے۔ یہ منظر ہمارے معاشرے میں جہیز کی رسم اور شادی کی غیر ضروری توقعات کی عکاسی کرتا ہے۔ دلہن کو جہیز کی بھاری ذمہ داری دی جاتی ہے، اور یہ دکھایا گیا ہے کہ وہ اپنے کندھوں پر یہ بوجھ اٹھاتی ہے، گویا یہ سماجی رسم اس پر مسلط کی گئی ہے۔ دوسری تصویر میں، ایک دلہن نے دلہے کے ہاتھوں میں زنجیریں باندھ رکھی ہیں، اور دلہا ایک تختی پہنے ہوئے ہے جس پر لکھا ہے کہ اس کی تنخواہ 1 لاکھ 50 ہزار ہے۔ دلہن کی تختی پر لکھا ہے "پرفیکٹ دولہا"۔ یہ منظر معاشرتی توقعات اور شادی کے انتخاب میں مالی حالت کو اہمیت دینے کا طنز کرتا ہے۔ یہاں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایک "کامل دولہا" وہی ہوتا ہے جس کی تنخواہ زیادہ ہو، جیسے شادی کو ایک مالی سودے کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ان دونوں تصویروں کا بنیادی پیغام یہ ہے کہ ہمارے معاشرتی رویے اور روایات شادی جیسے مقدس بندھن کو بوجھ بنا دیتے ہیں، چاہے وہ جہیز کی صورت میں ہو یا دولہے کی مالی حیثیت کی بنیاد پر۔ یہ مناظر اس تلخ حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ شادی کے مقدس رشتے کو سادگی اور محبت کے بجائے دولت اور سماجی توقعات سے مشروط کر دیا گیا ہے۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

انسداد فحاشی کا اسلامی نظام

انسداد فحاشی کا اسلامی نظام

شریعت اسلامیہ نے دنیا سے فحاشی کو مٹانے کے لئے جو محکم انتظامات فرمائے ہیں، ان کا اگر خلاصہ کیا جائے تو بالترتیب درج ذیل عنوانات میں انہیں سمیٹا جا سکتا ہے : (۱) قرآن و حدیث میں وعد و وعید کے ذریعہ فحاشی کے خلاف ذہن سازی۔ (۲) عورتوں کے بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے پر روک ۔ (۳) عورتوں کو پردے کا حکم۔ (۴) اجنبی مردوں اور عورتوں کے لئے نظریں جھکانے کا حکم ۔ (۵) اجنبی مرد و عورت میں تنہائی کی ممانعت۔ (۶) اجنبی مرد و عورت کے یکجا سفر کرنے کی ممانعت۔ (۷) اجنبی مرد و عورت کے مابین نرم اور بے تکلف گفتگو کی ممانعت ۔ (۸) حلال راستہ اپنانے اور نکاح کرنے کی تاکید۔ (۹) فواحش کی نشر و اشاعت کی ممانعت ۔ (۱۰) زنا کے ثبوت پر سخت سزائیں۔ دنیا کا تجربہ ہے کہ جب اور جہاں عفت و عصمت کے تحفظ کا مذکورہ نظام نافذ کیا گیا ، وہاں پاکیزگی اور پاک بازی اور عفت ماٰبی کے ایسے خوش نما مناظر دیکھنے کو ملے کہ دنیا حیرت زدہ رہ گئی ، اور آج ہزار خرابیوں کے باوجود اور فحاشی کے اسباب گھر گھر موجود ہونے کے باوجود عفت ماٰبی کا تناسب اسلام سے نسبت رکھنے والوں میں الحمد للہ دوسروں سے بہت زیادہ ہے، لیکن چوں کہ فضاؤں میں بے حیائی کا زہر خطرناک حد تک بڑھتا جارہا ہے ؛ اس لئے اطمینان سے بیٹھنے کا موقع نہیں؛ بلکہ بیدار مغز ، محتاط اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ (کتاب: ایک جامع قرآنی وعظ۔ صفحہ نمبر : ۲۷۵۔ ۲۷۶ مصنف: مفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری زید مجده۔ انتخاب: اسلامک ٹیوب پرو ایپ)