عربی ششم

الرفیق الفصیح لمشکوۃ المصابیح جلد  18
الرفیق الفصیح لمشکوۃ المصابیح جلد 18
الرفیق الفصیح لمشکوۃ المصابیح جلد 19
الرفیق الفصیح لمشکوۃ المصابیح جلد 19
العقائد النسفیۃ
العقائد النسفیۃ
شرح نخبۃ الفکر
شرح نخبۃ الفکر
العقائد النسفیۃ علی شرح العقائد
العقائد النسفیۃ علی شرح العقائد
نشر الفوائد شرحِ شرح العقائد
نشر الفوائد شرحِ شرح العقائد
وسیلۃ الظفر شرح اردو نخبۃ الفکر
وسیلۃ الظفر شرح اردو نخبۃ الفکر
عمدۃ النظر شرح شرحِ نخبۃ الفکر
عمدۃ النظر شرح شرحِ نخبۃ الفکر
اصولِ جرح و تعدیل
اصولِ جرح و تعدیل

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے بچوں کے ساتھ بھی جھوٹ بولنے سے منع فرمایا ہے۔ چناں چہ حضرت عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے مکان میں تشریف فرما تھے، میری والدہ نے (میری جانب بند مٹھی بڑھا کر ) کہا: یہاں آؤ! میں تمہیں دوں گی ( جیسے مائیں بچے کو پاس بلانے کے لئے ایسا کرتی ہیں ) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے والدہ سے ارشاد فرمایا: ”تمہارا اسے کیا دینے کا ارادہ تھا؟“‘ والدہ نے جواب دیا کہ میں اسے کھجور دینا چاہتی تھی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: أَمَا إِنَّكِ لَوْ لَمْ تُعْطِهِ شَيْئًا كُتِبَتْ عَلَيْكِ كَذِبَةٌ. (الترغيب والترهيب (۳۷۰/۳) اگر تم اسے کوئی چیز نہ دیتیں تو تمہارے نامۂ اعمال میں ایک جھوٹ لکھا جاتا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بہت سی ایسی باتیں جنہیں معاشرہ میں جھوٹ نہیں سمجھا جاتا ہے، ان پر بھی جھوٹ کا گناہ ہو سکتا ہے۔ بچوں کو جھوٹی تسلیاں دینا اور جھوٹے وعدے کرنا عام طور پر ہر جگہ رائج ہے، اور اسے جھوٹ سمجھا ہی نہیں جاتا۔ حالاں کہ درج بالا ارشاد نبوی کے مطابق یہ بھی جھوٹ میں داخل ہے، جس سے بچنے کا اہتمام کرنا چاہئے ۔(رحمن کے خاص بندے/ ص:۳۳۶)

Image 1

Whats New

Naats