السیرة النبویة

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَأْكُلُ الرُّطَبَ بِالْقِثَّاءِ(بُخاری شریف ۵۴۴۰)

عبداللہ بن جعفرؓ کہتے ہیں : میں نے نبی ﷺ کو تازہ کھجور کو ککڑی کے ساتھ کھاتے دیکھا۔(تحفۃ القاری)

آیۃ القران

كَيْفَ تَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَكُنْتُمْ أَمْوَاتًا فَأَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيْكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ(۲۸)(سورۃ البقرہ)

تم اللہ کے ساتھ کفر کا طرز عمل آخر کیسے اختیار کر لیتے ہو، حالانکہ تم بے جان تھے، اُسی نے تمہیں زندگی بخشی، پھر وہی تمہیں موت دے گا ، پھر وہی تم کو (دوبارہ) زندہ کرے گا ، اور پھر تم اسی کے پاس لوٹ کر جاؤ گے (۲۸)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

علماء خشک کی ناقدری کا سبب

اگر کسی خیمہ پر لکھا ہو خیمۂ لیلیٰ لیکن اس میں جھانک کر دیکھا تو اندر کتا بندھا ہوا ہے تو اس خیمہ کی قدر نہ ہوگی بلکہ لوگ مذاق اُڑائیں گے۔ اسی طرح مولوی وہ ہے جو مولیٰ والا ہو اس کے خیمۂ محمل سے خوشبوئے مولیٰ ملنی چاہیے یعنی اس کی صحبت میں اللہ کی محبت کی خوشبو آنی چاہیے‘ اس کی صحبت سے اللہ کی محبت پیدا ہو اور دنیا کی محبت دل سے نکلے چنانچہ جو اللہ والے مولوی ہیں ان کی خوشبو سے ایک عالم مست ہوتا ہے ایسے ہی اللہ والے علماء سے دین پھیلا ہے اور ہمارے تمام اکابر اس کی مثال ہیں لیکن جو مولوی اللہ والوں سے مستغنی رہتے ہیں اور اپنے نفس کو نہیں مٹاتے اور عوام ان کو مولیٰ والا سمجھ کر ان کے پاس آتے ہیں لیکن جب دیکھتے ہیں کہ ان کے خیمہ میں تو حُبِّ دنیا اور حُبِّ جاہ کا کتا بندھا ہوا ہے اور مولیٰ ندارد‘ تو بہت مایوس ہوتے ہیں‘ آج کل اہلِ علم کی بے قدری اسی سبب سے ہے ورنہ جو علماء اہل اللہ کےصحبت یافتہ ہیں مخلوق آج بھی ان پر فدا ہے۔

Naats

اہم مسئلہ

اگر کوئی شخص نماز جمعہ کیلئے ایسے وقت پہونچا کہ نماز جمعہ ختم ہو چکی ہو، تو اگر کسی اور مسجد میں نماز جمعہ مل سکتی ہو تو وہاں جا کر ادا کرے ورنہ ظہر کی نماز پڑھے، کیوں کہ نماز جمعہ کی قضاء نہیں ہے (اہم مسائل/ج:۲/ص:۱۰۸)