قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ مِنْ أَكْبَرِ الْكَبَائِرِ أَنْ يَلْعَنَ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ قِيلَ ، يَا رَسُولَ اللَّهِ ، وَكَيْفَ يَلْعَنُ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ ؟ قَالَ : يَسُبُّ الرَّجُلُ أَبَا الرَّجُلِ فَيَسُبُّ أَبَاهُ وَيَسُبُّ أُمَّهُ فيَسُبُّ أُمَّه (کتاب: بُخاری شریف کتاب الادب حدیث نمبر: ۵۹۷۳)
نبی ﷺ نے فرمایا: بڑے کبیرہ گناہوں میں سے یہ بات ہے کہ آدمی اپنے ماں باپ پر لعنت بھیجے، صحابہ نے پوچھا: یا رسول اللہ ! کوئی اپنے ماں باپ پر لعنت کیسے بھیج سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: دوسرے آدمی کے باپ کو گالی دے پس وہ اس کے باپ کو گالی دے، اور دوسرے کی ماں کو گالی دے پس وہ اس کی ماں کو گالی دے ( اس طرح آدمی سبب بن کر اپنے والدین کو گالیاں دلواتا ہے، پس گویا اس نے خود اپنے والدین کو گالیاں دیں )(کتاب: تحفۃ القاری؛ ج : ۱۱؛ ص:۵۰)
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
قَالَ رَبُّنَا الَّذِي أَعْطَىٰ كُلَّ شَيْءٍ خَلْقَهُ ثُمَّ هَدَىٰ (۵۰)(سورہ طہ)
موسٰی نے کہا: ہمارا رب وہ ہے جس نے ہر چیز کو وہ بناوٹ عطا کی جو اس کے مناسب تھی پھر (اس کی)رہنمائی بھی فرمائی(آسان ترجمۃ القران)
فرمایا (مولانا اشرف علی تھانویؒ نے) اب تو بس مسلمانوں کو چاہیے کہ سب لگ لپٹ کر اللہ تعالی سے دعا کریں مگر افسوس ہے کہ مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہو گیا ہے کہ اللہ میاں دعا قبول نہیں کرتے اور یہ محض خلاف واقعہ ہے مسلمانوں کی دعا تو در کنار اللہ تعالی نے تو شیطان کی دعا کو بھی رد نہیں فرمایا ، منظور فرمائی اور ایسی حالت میں جب کہ وہ مردود کیا جا رہا تھا، چنانچہ ارشاد ہے قَالَ رَبِّ فَأَنظِرۡنِيٓ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ (۳۶) قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ ٱلۡمُنظَرِينَ (۳۷) إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡوَقۡتِ ٱلۡمَعۡلُومِ (۳۸) اور پھر دعا بھی اتنی بڑی کی ہے کہ کسی نبی نے بھی آج تک نہیں کی۔
جن فرض نمازوں کے بعد سنت نہیں ہے، اس میں اگر امام تسبیح کے لئے بیٹھے تو دائیں طرف منہ کر کے یا بائیں طرف منہ کر کے یا عین مقتدی کی طرف کر کے تینوں طرح بیٹھنے کا اختیار ہے، اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے تینوں طریقے مروی ہیں ؛ البتہ دائیں طرف منہ کر کے بیٹھنا افضل اور اولی ہے۔(کتاب النوازل/ ج:۴/ص:۸۰)