یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ(۵)(سورۃ الفاطر)
اے لوگو ! یقین جانو کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے، لہذا تمہیں یہ دنیوی زندگی ہرگز دھوکے میں نہ ڈالے، اور نہ اللہ کے معاملے میں تمہیں وہ (شیطان) دھوکے میں ڈالنے پائے جو بڑا دھوکے باز ہے۔(۵)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا شَرِبَ تَنَفَّسَ ثَلَاثًا وَقَالَ : هُوَ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ وَأَبْرَأُ (ابو داؤد شریف:۳۷۲۷/کتاب الاشربه)
حضرت انسؓ بن مالک سے مروی ہے کہ آنحضرت ﷺ تین سانس میں پانی نوش فرماتے تھے۔ اور آپ فرماتے کہ یہ سانس لینا پیاس کو اچھی طرح بجھاتا ہے اور کھانے کو ہضم کرتا ہے اور تندرستی بہتر بناتا ہے۔(سنن ابو داؤد مترجم/ج:۳/ص:۱۴۳)
یونیورسٹی آف ویلنسیا کی ایک تحقیق جس میں 450,000 سے زیادہ افراد شامل تھے، یہ بتاتی ہے کہ پرنٹ شدہ کاغذی کتابیں پڑھنا، الیکٹرانک ڈیوائس اسکرین پر پڑھنے سے زیادہ بہتر طور پر نصوص/عبارات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو شخص کاغذی کتابیں پڑھنے میں 10 گھنٹے گزارتا ہے، اس کے نصوص/عبارات کو سمجھنے کے امکانات 6 سے 8 گنا تک بڑھتے ہیں، بنسبت اس شخص کے جو ڈیجیٹل آلات پر اسی دورانیے کو صرف کرتا ہے۔ (الجزیرہ)
اگر کوئی شخص نفل نماز تنہا پڑھ رہا ہو، اور ایک ہی آیت کو مکرر پڑھے، تو نفل نماز میں تکرار آیت مکروہ نہیں ہے، اور اگر فرض نماز میں بغیر کسی عذر ونسیان کے مکرر پڑھے، تو مکروہ ہے، ورنہ نہیں۔(اہم مسائل/ج:۷/ص:۱۵۹)