نیکیوں کےپہاڑ سیکنڈوں میں

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كَتَبَ اللَّهُ مَقَادِيرَ الْخَلَائِقِ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِخَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ قَالَ وَعَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ(مسلم شریف: ۳۶۵۳)

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: " اللہ تعالیٰ نے مخلوق کی تقدیر آسمانوں اور زمین کی تخلیق سے پچاس ہزار سال قبل ہی لکھ دی تھیں اور فرمایا کہ ”اللہ کا عرش پانی پر تھا۔(تفہیم المسلم)

آیۃ القران

لَخَلْقُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اَكْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ(۵۷)(سورۃ المؤمن)

یقینی بات ہے کہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا انسانوں کے پیدا کرنے سے زیادہ بڑا کام ہے، لیکن اکثر لوگ (اتنی سی بات) نہیں سمجھتے(۵۷)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: مشرکین عرب مانتے تھے کہ آسمان و زمین سب اللہ تعالیٰ کے پیدا کیے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی اتنی سی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی کہ جو ذات اتنی عظیم الشان چیزیں عدم سے وجود میں لاسکتی ہے، اس کے لیے انسانوں کو دوبارہ پیدا کرنا کیا مشکل ہے۔ چنانچہ اس واضح بات کا بھی وہ انکار کرتے ہیں۔(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

مشہور ائمہ فقہ و حدیث

ائمہ اربعہ (۱) امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابتؒ پیدائش ۸۰ھ وفات ۱۵۰ھ (۲)امام مالک بن انسؒ پیدائش ۹۳ھ وفات ۱۷۹ھ (۳)امام محمد بن ادریس شافعیؒ پیدائش ۱۵۰ھ وفات ۲۰۴ھ (۴)امام احمد بن حنبلؒ پیدائش ۱۶۴ھ وفات ۲۴۱ھ ائمہ حدیث (۱)محمد بن اسماعیلؒ بخاری پیدائش ۱۹۴ھ وفات ۲۵۶ھ- (۲)مسلم بن حجاج نیشاپوریؒ پیدائش ۲۰۴ھ وفات ۲۶۱ھ- (۳)ابوداؤد سلیمان بن اشعثؒ پیدائش ۲۰۲ھ وفات ۲۷۵ ھ- (۴)ابو عیسی محمد بن عیسیٰ ترمذیؒ پیدائش ۲۰۹ھ وفات ۲۷۹ھ (۵)ابو عبد اللہ احمد بن شعیب نسائیؒ پیدائش ۲۱۴ ھ وفات ۳۰۰ھ (۶)محمد بن یزید بن عبد اللہ ابن ماجہؒ پیدائش ۲۰۷ھ وفات ۲۷۳ھ

Naats

اہم مسئلہ

اللہ رب العزت کے لیے لفظ ”خدا“ کا استعمال لفظ ”خدا“ فارسی زبان کا لفظ ہے ، جو کسی حد تک واجب الوجود کا ترجمہ ہے ، اللہ رب العزت کے لیے اس کا استعمال اکابر امت سے چلا آرہا ہے، لہذا اللہ تعالیٰ کے لیے اس کا استعمال جائز ہے، لیکن چوں کہ یہ لفظ " الله (اسم ذات) کا نہ نعم البدل ہے، اور نہ اس کے برابر ، اس لیے اللہ کی پاک ذات کے لیے اس کا اسمِ ذات اللہ کا استعمال سب سے بہتر ہے۔(اہم مسائل/ج:۵/ص:۵۴)