آیۃ القران

وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكُمْ اٰیٰتٍ مُّبَیِّنٰتٍ وَّ مَثَلًا مِّنَ الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِیْنَ۠(۳۴)(سورۃ النور)

اور ہم نے وہ آیتیں بھی اتار کر تم تک پہنچا دی ہیں جو ہر بات کو واضح کرنے والی ہیں اور ان لوگوں کی مثالیں بھی جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں، اور وہ نصیحت بھی جو اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے کارآمد ہے۔(۳۴)(آسان ترجمۃ القران)

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ ، فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ(بُخاری:۱۹۰۳)

حضرت ابو ہریرہ رضِي اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ، اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا ( روزے رکھ کر بھی ) نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے

Download Videos

مسلمانوں کیلئے دعا کی ترغیب

فرمایا (مولانا اشرف علی تھانویؒ نے) اب تو بس مسلمانوں کو چاہیے کہ سب لگ لپٹ کر اللہ تعالی سے دعا کریں مگر افسوس ہے کہ مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہو گیا ہے کہ اللہ میاں دعا قبول نہیں کرتے اور یہ محض خلاف واقعہ ہے مسلمانوں کی دعا تو در کنار اللہ تعالی نے تو شیطان کی دعا کو بھی رد نہیں فرمایا ، منظور فرمائی اور ایسی حالت میں جب کہ وہ مردود کیا جا رہا تھا، چنانچہ ارشاد ہے قَالَ رَبِّ فَأَنظِرۡنِيٓ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ (۳۶) قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ ٱلۡمُنظَرِينَ (۳۷) إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡوَقۡتِ ٱلۡمَعۡلُومِ (۳۸) اور پھر دعا بھی اتنی بڑی کی ہے کہ کسی نبی نے بھی آج تک نہیں کی۔

اہم مسئلہ

روزہ کی حالت میں ٹیلی ویژن دیکھنا۔ قرآن کریم میں روزہ کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ آدمی میں تقویٰ کی صفت پیدا ہو، جس سے معلوم ہوا کہ جو چیز بھی تقوی کے تقاضہ کے خلاف ہوگی ، وہ روزہ کی حالت میں بدرجہ اولی ممنوع قرار پائے گی ، اور اس کی وجہ سے اگر چہ روزہ ضابطہ کے مطابق نہ ٹوٹے ، لیکن ایسا شخص ثواب سے ضرور محروم رہے گا؛ لہذا جو مرد روزہ کی حالت میں فلمیں اور عریاں پروگرام دیکھتے ہیں وہ سخت گنہگار ہیں ، اور روزہ کے ثواب سے محروم ہیں ۔ اسی طرح جو عورتیں لطف اندوزی کے لئے مردوں کو دیکھیں وہ بھی ثواب سے محروم رہیں گی؛ لیکن محض ان باتوں کی وجہ سے فقہی طور پر روزہ ٹوٹنے کا حکم نہیں دیا جائے گا(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۷۶)