آیۃ القران

فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرْ (۹) وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرْ (۱۰)(سورۃ الضحیٰ)

اب جو یتیم ہے، تم اُس پر سختی مت کرنا (۹) اور جو سوال کرنے والا ہو ، اُسے جھڑ کنا نہیں (۱۰)(آسان ترجمۃ القران)

DARE NABI KI TARAF CHALA HUN

Naats

حدیث الرسول ﷺ

أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ ‏ "‏ لاَ يَرْمِي رَجُلٌ رَجُلاً بِالْفُسُوقِ، وَلاَ يَرْمِيهِ بِالْكُفْرِ، إِلاَّ ارْتَدَّتْ عَلَيْهِ، إِنْ لَمْ يَكُنْ صَاحِبُهُ كَذَلِكَ ‏"‏‏.‏(بُخاری شریف ۶۰۴۵)

نبیﷺ نے فرمایا: نہیں الزام لگا تا کوئی کسی پر فسق کا اور نہیں الزام لگا تا اس پر کفر کا مگر پلٹ جاتا‌ ہے وہ الزام اس پر اگر نہیں ہوتا ہے وہ شخص جس پر الزام لگایا گیا ہے ایسا!(تحفۃ القاری)

Download Videos

یومِ اقبال

‎بسم اللہ الرحمن الرحیم ۹ نومبر ' یومِ اقبال یعنی اقبال کی پیدائش کا دن آداب سحر خیزی انگلستان کا برفیلا علاقہ ' زمستانی ہوائیں 'ہر طرف عیسائیت کا غلغلہ' ایمانی چرچوں کا دور دور تک کوئی پتہ نہیں' حالات بالکل مخالف اور ناموافق' شب تاریک کا بے چین کر دینے والا سکوت اور ایک بندۂ مومن اپنے نرم وگرم بستر سے اٹھتا ہے'جسم و روح کو کپکپا دینے والے ٹھنڈے پانی سے وضو کرتا ہے'مصلی بچھاتا ہے اور دو گانہ ادا کرتا ہے' عجز کا دامن پھیلا کر رب کی کبریائی بیان کرتا ہے ' راز و نیاز کرتا ہے' سردی کے ماحول میں اس کے گرم گرم آنسو رب کے حضور بہکر بندۂ مومن کے رخسار پر لکیریں بنا لیتے ہیں' کبھی ہچکیاں بندھ جاتی ہے تو کبھی آواز لڑکھڑا جاتی ہے اور ایسا روزانہ ہوتا ہے اور جب بندۂ مومن اپنے قلم پر قابو پاتا ہے تو ان سردی کی راتوں کا راز یوں فاش ہوتا ہے ہے کہ: گر چہ زمستانی ہوا میں تھی شمشیر کی تیزی نہ چھوٹے جس سے لندن میں بھی آدابِ سحرخیزی اقبال ایسے ہی اقبال نہیں بنے ۔کئی بار ملت کا درد ان سرد راتوں میں آنسوؤں کی شکل بنا کر آنکھوں کے چشموں سے سے جاری ہوا ہوگا اور اور ان ساکت و صامت راتوں میں کتنی مرتبہ امت کی بد حالی اور تنزلی کے شکوے اپنے رب کے پاک دربار میں سنائے ہوں گے۔تب جا کر کے اقبال کو شعر و سخن اور اس میں درد و گداز اور سوز وساز کا وہ تحفہ ملا ہوگا جسے سننے والا مسحور اور اور پڑھنے والا سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے ہے سچ ہے اقبال نے ہی تو کہا تھا: عطار ہو رومی ہو رازی ہو غزالی ہو کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہِ سحر گاہی 🖋🖋انس نرولوی🖋🖋

اہم مسئلہ

عصر کے بعد کوئی نفل نماز پڑھنی جائز نہیں! البتہ یہ وقت فرض نمازوں کے لئے مکروہ نہیں ، جس طرح عصر کی وقتیہ فرض نماز اس وقت میں پڑھی جاسکتی ہے، اسی طرح قضاء شدہ نمازیں بھی پڑھنے کی اجازت ہے، البتہ جب سورج پیلا پڑ جائے ، تو وقتیہ نماز کے علاوہ کوئی نماز پڑھنا جائز نہ ہوگا۔(کتاب النوازل/ج:۳/ص:۲۶۳)