وَ اذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَ تَبَتَّلْ اِلَیْهِ تَبْتِیْلًا(۸)(سورۃ المزمل)
اور اپنے پروردگار کے نام کا ذکر کرو، اور سب سے الگ ہو کر پورے کے پورے اسی کے ہو رہو۔ (۸)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَأَطْفِئُوهَا بِالْمَاءِ (بُخاری شریف : ۵۷۲۳)
نبی ﷺ نے فرمایا: بخار دوزخ کا جوش ہے، پس اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو ۔(تحفۃ القاری)
ایک شخص نے ايک دینی طالب علم کو دیکھا تو بولا اہلِ مغرب چاند تک پہنچ گئے اور آپ بیٹھے دینی درس پڑھ رہے ہیں جس کی دنیا میں کوئی ویلیو نھیں طالب علم نے جواب دیا اس میں حيرت کی بات کیا ہے ؟ وہ مخلوق تک پہنچے اور ہم خالِق تک پہنچنا چاہتے ہیں لیکن تم یہ نہیں جانتے کہ ہمارے اور اہلِ مغرب کے درمیان تم ہی اکیلے مفلس اور نکمّے ہو نہ تو ان کے ساتھ چاند پر پہنچ سکے اور نہ ہی ہمارے ساتھ دینی تعلیم پڑھ کر خدا تک پہنچ سکے.
عصر کے بعد مجلس تلاوت میں یا کسی اور مجلس میں جب قرآن کریم کی تلاوت کی جا رہی ہو تو سامعین پر تلاوت قرآن کا سننا واجب ہے ، اور تلاوت قرآن کے وقت ہر ایسا مباح کام بھی ممنوع و نا جائز ہے، جو تلاوت کے سماع میں مخل ہو چہ جائیکہ قرآن کی تلاوت کے وقت دنیوی باتیں کرنا، اور موبائل سے گیم کھیلنا ، کیوں کہ فی نفسہ یہ دونوں باتیں مسجد میں ممنوع ہیں، اور تلاوت قرآن کے سماع میں مخل ہونے کی وجہ سے اس میں مزید قباحت و شناعت آجاتی ہے، اس لئے عام مصلیوں بالخصوص طلباء عزیز کو اس طرح کی باتوں سے احتراز کرنا لازم ہے۔(اہم مسائل/ج:۳/ص: ۲۷۷)