آیۃ القران

اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَۚ(۱۳)اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۱۴)(سورۃ الاحقاف)

یقینا جن لوگوں نے یہ کہہ دیا ہے کہ : ہمارا پروردگار اللہ ہے، پھر وہ اس پر ثابت قدم رہے تو ان پر نہ کوئی خوف طاری ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے(۱۳) وہ جنت والے لوگ ہیں جو ہمیشہ اس میں رہیں گے، یہ ان اعمال کا بدلہ ہوگا جو وہ کیا کرتے تھے۔(۱۴)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: ثابت قدم رہنے میں یہ بات بھی داخل ہے کہ مرتے دم تک اس ایمان پر قائم رہے، اور یہ بھی کہ اس کے تقاضوں کے مطابق زندگی بسر کی۔(آسان ترجمۃ القران)

mere nabi poyarey nabi

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ سَبَقَتْ رَحْمَتِي غَضَبِي(مسلم شریف:۲۷۵۱)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: میری رحمت میرے غصہ سے آگے بڑھ گئی ہے۔(تفہیم المسلم)

Download Videos

مکّی...مکھّی ، مدنی...بدنی

تحریکات حاضرہ کے سلسلے میں فرمایا(مولانا اشرف علی تھانوی) کہ اگر مظالم سے بچنے پر قادر نہیں ہو اپنے کو مکّی سمجھو اور صبر کرو اور اگر قادر ہو .. مدنی سمجھو اور قدرت سے کام لو۔ مگر اب تو یہ ہو رہا ہے کہ یا تو مکی کی جگہ مکھی اور ذلیل بنیں گے اور یا مدنی کی جگہ بدنی اور پہلوان بنیں گے اور خطرات میں پھنسیں گے ...

اہم مسئلہ

جوتا پہن کر کھانا کھانا ، جائز و درست تو ہے لیکن اُتار کر کھانا بہتر ہے، کیوں کہ حدیث شریف میں وارد ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تمہارے سامنے کھانا رکھا جائے اور تم کھانے بیٹھو، تو اپنے جوتے اتار دو، کیوں کہ جوتے اتار دینا پیروں کے لیے بہت راحت بخش ہے۔ (اہم مسائل/ج:۸/ص:۲۹۸)