آیۃ القران

اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ(۱۹)(سورۃ النور)

یاد رکھو کہ جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بےحیائی پھیلے، ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے۔ اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔(۱۹)(آسان ترجمۃ القران)

Baja tum ne kaha wo gumbad e akhzar me rahte he magar jalwe to unke meri chashm e tar me rahte he

Naats

حدیث الرسول ﷺ

سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَخْطُبُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اعْدِلُوا بَيْنَ أَبْنَائِكُمْ اعْدِلُوا بَيْنَ أَبْنَائِكُمْ(نسائی:۳۷۱۷)

میں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کو خطبے کے دوران میں فرماتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنے بیٹوں کے درمیان انصاف کرو ۔ اپنے بیٹوں کے درمیان عدل کرو ۔‘‘

Download Videos

اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت

*{اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت}* یعنی اللہ کے نزدیک انسان کے لیے صرف ایک ہی نظام زندگی اور ایک ہی طریقہ حیات صحیح و درست ہے ، اور وہ یہ ہے کہ انسان اللہ کو اپنا مالک و معبود تسلیم کرے اور اس کی بندگی و غلامی میں اپنے آپ کو بالکل سپرد کردے اور اس کی بندگی بجا لانے کا طریقہ خود نہ ایجاد کرے ، بلکہ اس نے اپنے پیغمبروں کے ذریعہ سے جو ہدایت بھیجی ہے ، ہر کمی و بیشی کے بغیر صرف اسی کی پیروی کرے ۔ اسی طرز فکر و عمل کا نام”اسلام“ ہے ، اور یہ بات سراسر بجا ہے کہ کائنات کا خالق و مالک اپنی مخلوق اور رعیت کے لیے اس اسلام کے سوا کسی دوسرے طرز عمل کو جائز تسلیم نہ کرے ۔ آدمی اپنی حماقت سے اپنے آپ کو دہریت سے لے کر شرک و بت پرستی تک ہر نظریے اور ہر مسلک کی پیروی کا جائز حق دار سمجھ سکتا ہے ، مگر فرماں روائے کائنات کی نگاہ میں تو یہ نری بغاوت ہے ۔

اہم مسئلہ

روزہ دار کا آنکھوں میں دوا ڈالنا روزہ کی حالت میں آنکھوں میں دوا ڈالنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ہے، اگرچہ اس دوا کا اثر حلق کے اندر محسوس ہو، کیوں کہ آنکھ، دماغ اور معدے کے درمیان کوئی گزرگاہ نہیں ہے کہ آنکھوں کے راستے سے دوا، دماغ یا معدے میں پہنچ جائے ۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۹۶)