آیۃ القران

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ (۱۱۹)(سورۃ التوبہ)

اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو، اور سچے لوگوں کے ساتھ رہا کرو(۱۱۹)(آسان ترجمۃ القران)

Mujhe Apne Rang main Rang khuda

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يَقُولَنَّ أَحَدُكُمُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي، إِنْ شِئْتَ‏.‏ لِيَعْزِمِ الْمَسْأَلَةَ، فَإِنَّهُ لاَ مُكْرِهَ لَهُ ‏"‏‏(بُخاری شریف : ۶۳۳۹)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” جب تم میں سے کوئی دعا کرے تو مضبوطی سے مانگے ، اور ہرگز نہ کہے: اے اللہ ! آپ چاہیں تو مجھے دیں ، آپ چاہیں تو میری بخشش کریں ، آپ چاہیں تو مجھ پر مہربانی کریں، بلکہ مضبوطی سے مانگے ، کیونکہ ان پر زبردستی کرنے والا کوئی نہیں(تحفۃ القاری)

Download Videos

صفات اصحاب صفّہ رضی اللہ عنہم :

​ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ عیاض بن غنم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت کے چیدہ اور پسندیدہ اور رفیع المرتبت افراد وہ ہیں کہ جن کے متعلق مجھ کو املاء اعلٰی (ملائکہ مقرّبین) نے یہ خبر دی ہے کہ وہ لوگ ظاہر میں خدائے عزّوجلّ کی رحمت واسعہ کا خیال کر کے ہنستے ہیں اور دل ہی دل میں خداوند ذوالجلال کے عذاب و عقاب کی شدت کے خوف سے روتے رہتے ہیں ـ صبح و شام خدا کے پاکیزہ اور پاک گھروں یعنی مسجدوں میں خدا کا ذکر کرتے رہتے ہیں ـ زبانوں سے خدا کو رغبت اور ہیبت ( امید اور خوف) کے ساتھ پکارتے رہتے ہیں اور دلوں سے اس کی لقاء کے مشتاق ہیں ـ لوگوں پر ان کا بار نہایت ہلکا اور خود ان کے نفوس پردہ نہایت بھاری اور گراں ـ زمین پر پاپیادہ نہایت آہستگی اور سکون کے ساتھ چلتے ہیں اکڑتے اور اتراتے ہوئے نہیں چلتے چیونٹی کی چال چلتے ہیں یعنی ان کی رفتار سے تواضع اور مسکنت ٹپکتی ہوئی ہوتی ہے ـ قرآن کی تلاوت کرتے ہیں پرانے اور بوسیدہ کپڑے پہنتے ہیں ـ ہر وقت خداوند ذوالجلال کے زیر نگاہ رہتے ہیں ـ خدا کی آنکھ ہر وقت ان کی حفاظت کرتی ہے ـ روحیں ان کی دنیا میں ہیں اور دل ان کے آخرت میں ـ آخرت کے سوا ان کو کہیں کا فِکر نہیں ہر وقت آخرت اور قبر کی تیاری میں ہیں ـ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

اہم مسئلہ

افضل یہ ہے کہ جو شخص اذان کہے وہی اقامت کہے، کسی اور شخص کے اقامت کہنے پر اگر مؤذن کو ناگواری ہوتی ہو تو دوسرے شخص کا اقامت کہنا مکروہ ہے، کیوں کہ اقامت کہنا مؤذن کا حق ہے، البتہ اگر مؤذن کی غیر موجودگی میں یا اس کی اجازت سے دوسرا شخص اقامت کہے تو بلا کراہت جائز ہے۔(اہم مسائل/ج:۵/ص:۷۵)