Shayri

حضرت اقدس مولانا شاہ محمد حکیم اختر صاحبؒ
جلسۂ قرب محبت : محبت میں کبھی ایسا زمانہ بھی گذرتا ہے زبان خاموش رہتی ہے مگر دل روتا رہتا ہے اگر چہ راہ تقوی میں ہزاروں غم بھی آتے ہیں مگر جو عاشق صادق ہے غم کو سہتا رہتا ہے صلہ عشق مجازی کا یہ کیسا ہے ارے توبہ کہ عاشق روتے رہتے ہیں صنم خود سوتا رہتا ہے خطاؤں کی اگر آئی ہے دامن پر ذرا سیاہی تو اپنے آنسوؤں سے عشق اس کو دھوتا رہتا ہے گنہگاروں کی مت تحقیر کراے زاہد ناداں کہ ان کی آہ وزاری پر فلک بھی روتا رہتا ہے بہ فیض مرشد کامل جو درد دل ہوا حاصل تو دل پر جلسہ قرب محبت ہوتا رہتا ہے جو غیروں پر فدا کرتا ہے اپنے قلب و جاں اختر یہ جرم بے وفائی حق سے وہ محروم رہتا ہے

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَيُدْرِكُ بِحُسْنِ خُلُقِهِ دَرَجَةَ الصَّائِمِ الْقَائِمِ (ابو داؤد شریف/کتاب:کتاب الادب/ باب: فی حسن الخلق )

حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن اپنے حسن اخلاق کی وجہ سے اُس شخص جیسا مرتبہ حاصل کر لیتا ہے جو کہ تمام دن روزہ رکھے اور رات کو عبادت کرے۔(سنن ابو داؤد مترجم/ج:۳)

Download Videos

اہم مسئلہ

تکبیرات انتقال کا مسنون وقت یہ ہے کہ جہاں سے انتقال شروع ہو، وہیں سے تکبیر بھی شروع ہو، اور جہاں انتقال ختم ہو وہیں تکبیر بھی ختم ہو ، اگر کسی رکن میں پہنچنے کے بعد بھی تکبیر انتقالی ختم نہ ہوئی، تو یہ عمل خلاف سنت ہونے کی وجہ سے مکر وہ ہوگا۔ (اہم مسائل/ج:۱/ص:۴۶)

نیک بننے کا مراقبہ

ایک شخص ابراہیم ابن ادھم رحمہ اللہ کے پاس آیا اور کہا کوئی ایسا طریقہ بتائیے ۔ جس سے میں بڑے کام کرتا رہوں اور گرفت نہ ہو حضرت ابراہیم نے فرمایا پانچ باتیں قبول کرلو پھر جو چاہے کر تُجھے کوئی گرفت نہ ہوگی ۔ (۱)اول یہ کے جب تو کوئی گناہ کرے تو خدا کا رزق مت کھا اس نے کہا یہ تو بڑا مشکل ہے کہ رازق وہی ہے پھر میں کہاں سے کھاؤں؟ فرمایا تو یہ کب مناسب ہے کہ تو جس کا رزق کھائے پھر اس کی نافرمانی کرے (۲)دوسرے یہ کہ اگر تو کوئی گناہ کرنا چاہے تو اس کے ملک سے باہر نکل کر کر اس نے کہا تمام ملک ہی اس کا ہے پھر میں کہاں نکلوں؟ فرمایا تو یہ بات بہت بڑی ہے کہ جس کے ملک میں رہو اس کی بغاوت کرنے لگو (۳) تیسرے یہ کہ جب کوئی گناہ کرے تو ایسی جگہ کر جہاں وہ تُجھے نہ دیکھے اس نے کہا یہ تو بہت ہی مشکل ہے اس لیے کے وہ تو دلوں کا بھید بھی جانتا ہے فرمایا تو یہ کب مناسب ہے کہ تو اس کا رزق کھائے اور اس کے ملک میں رہے اور اسی کے سامنے گناہ کرے (۴)چوتھے یہ کہ جب ملک الموت تیری جان لینے آئےتو اسے کہہ کہ ذرا ٹھہر جا مجھے توبہ کرلینے دے اس نے کہا وہ مہلت کب دیتا ہے ؟ فرمایا یہ تو مناسب ہے کہ اس کے آنے سے پہلے ہی توبہ کرلے اور اس وقت کو غنیمت سمجھ (۵)پانچویں یہ کہ قیامت کے دن جب حکم ہوا کہ اسے دوزخ میں لے جاؤ تو کہنا کہ میں نہیں جاتا اس نے کہا کہ وہ زبردستی بھی لے جائیں گے فرمایا تو اب خود ہی سوچ لے کہ کیا گناہ تُجھے زیادہ عزیز ہے وہ شخص قدموں میں گرگیا اور سچے دل سے تائب ہو گیا