*" An entire sea of water can't sink a ship unless it gets inside the ship.* *Similarly, the negativity of the world can't put you down unless you allow it to get inside you. "* *"پانی کا پورا سمندر بھی کسی جہاز کو نہیں ڈبو سکتا جب تک کہ وہ پانی جہاز کے اندر نہ آ جائے۔* *اسی طرح، دنیا کی ساری منفی سوچ یا منفی باتیں بھی آپ کو نیچے نہیں گرا سکتیں جب تک کہ آپ خود اُنہیں اپنے دل و دماغ میں جگہ نہ دیں۔"* یہ قول ایک خوبصورت تمثیل کے ذریعے ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ بیرونی منفی حالات، باتیں یا لوگ صرف تب ہی ہمیں نقصان پہنچا سکتے ہیں جب ہم اُنہیں اپنے اندر آنے کی اجازت دیتے ہیں۔ جیسے ایک جہاز پانی پر تیرتا ہے اور تب تک محفوظ رہتا ہے جب تک پانی اُس کے اندر نہ آئے، ویسے ہی انسان بھی تب تک مضبوط رہتا ہے جب تک وہ منفی خیالات کو اپنے دل و دماغ میں داخل نہ ہونے دے ـ۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

پیدل چلتے ہوئے مطالعہ

پیدل چلتے ہوئے مطالعہ

اسلاف کے ہاں شوقِ مطالعہ اور اہمیتِ وقت کا یہ عالم تھا کہ پیدل چلتے ہوئے بھی کتاب کا مطالعہ جاری رہتا۔ ابن الآبنوسی کہتے ہیں کہ علامہ خطیب بغدادیؒ پیدل چل رہے ہوتے تو ہاتھ میں کتاب لیے اس کا مطالعہ کر رہے ہوتے۔ (سیر اعلام النبلاء، ١٨: ٢٨١) نحو کے ایک بے بدل عالم علامہ احمد بن یحیٰ جو ثعلب کے نام سے مشہور ہیں، ان کو تو یہ شوق بہت ہی مہنگا پڑا۔ یہ مطالعے کے رسیا تھے اور ثقلِ سماعت کا شکار تھے، اس لیے اونچا سنائی دیتا تھا۔ ایک مرتبہ جمعے کے دن عصر پڑھ کر جامع مسجد سے نکلے تو حسبِ معمول کتاب کھولی اور پیدل چلتے ہوئے پڑھنے میں مگن ہو گئے۔ راستے میں گھوڑے نے دولتی جھاڑ دی؛ پاس ہی ایک گہرا کھڈا تھا، یہ اس میں جا گرے۔ ان کو دماغ پہ چوٹ آئی؛ اسی حال میں گھر لے جایا گیا مگر اگلے روز یہ عاشق کتب انتقال کر گئے! (ابن خلکان، وفیات الاعیان، ١: ١٠٤) [انتخاب و ترجمانی: طاہر اسلام عسکری]