♻️Ⓜ️♻️ 🌸 دونوں جہاں کی دولت ۔۔۔۔!!! حضرتِ امام شافعی ؒ کے زمانے میں ایک شخص کے اولاد نہ ہوئی تھی۔ بڑی عمر میں جا کر لڑکی پیدا ہوئی۔ فرطِ سرور میں یہ قسم کھا بیٹھا کہ میں اس کے جہیز میں دونوں جہاں کی دولت دوں گا۔ کہنے کو تو یہ کہہ دیا مگر جب وقت قریب آیا تو نہایت فکر پیدا ہوئی کہ میں کیا اور میری ہستی کیا۔دونوں جہاں کی دولت میں کس طرح اپنی لڑکی کو دے سکتا ہوں،، اسی پریشانی میں ہر ایک عالم کی خدمت میں حاضر ہوا کہ میں کیا کروں اور کس طرح اپنی قسم سے بری ہوسکتا ہوں، لیکن کہیں سے جواب نہ ملا۔ جب امام شافعیؒ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے سن کر فرمایا: "تیری قسم کا نہایت سہل علاج ہے۔ اے شخص! اپنی لڑکی کو قرآن مجید کی تعلیم دے۔ پھر رخصت کے وقت قرآن مجید اس کی بغل میں دے کر وداع کر دے۔ قسم ہے اللہ کی تو نے دونوں جہاں کی دولت اپنی بیٹی کو جہیز میں دی اور تو قسم سے بری ہوا۔ یہ وہ کلام ہے جس کی برکت اور عظمت اور رحمت اور اَفت سے خشک پتھروں سے بھی آبِ شیریں جاری ہوجاتا ہے ۔۔۔! منقول



