ذرا مسکرائیے.. 🙂 ایک شخص نے عمرو بن قیس سے پوچھا: اگر مسجد سے نکلنے کے بعد انسان دیکھے کہ مسجد کی کنکری انسان کے جوتے، کپڑے یا پیشانی سے لگی ہوئی ہے تو کیا کیا جائے؟ عمرو بن قیس نے فرمایا: اُسے پھینک دو۔ وہ شخص بولا: لوگوں کا خیال ہے کہ وہ چیختی ہے یہاں تک کہ مسجد میں واپس پہنچا دی جائے! عمرو بن قیس نے جواب دیا: اُسے چیخنے دو، یہاں تک کہ اس کا حلق پھٹ جائے! کہنے لگا: کیا اس کا بھی کوئی حلق ہوتا ہے؟ عمرو بن قیس بولے: تو پھر وہ کہاں سے چیختی ہے؟!



