اسم محمد ﷺ ...بہت ہی خوصورت اور بے حد پیارا نام ... ایمان سے زیادہ مقدم دین سے زیادہ مقدس فرشتوں سے زیادہ معصوم والدین سے زیادہ محترم ماں سے زیادہ مہربان باپ سے زیادہ شفیق اولاد سے زیادہ عزیز زندگی سے زیادہ سجیلا دھڑکن سے زیادہ قیمتی جان سے زیادہ پیارا خون کی گردش سے زیادہ محبوب سانس سے زیادہ مطلوب شہد سے زیادہ میٹھا آب حیات سے زیادہ زندگی بخش چشمہ کوثر سے زیادہ شفاف بچوں سے زیادہ معصوم جوانی سے زیادہ پر کشش کہولت سے زیادہ مدبر بڑھاپے سے زیادہ سنجیدہ فطرت سے زیادہ کھرا شبنم سے زیادہ پاکیزہ منظر طلوع صبح سے زیادہ دلکش نمود شام سے زیادہ سُہانا موسم بہار سے زیادہ شاداب نسیم سحری سے زیادہ لطیف کلی سے زیادہ عفیف گلاب سے زیادہ شگفتہ آسمان سے زیادہ بیکراں سورج سے زیادہ تابندہ کرن سے زیادہ اجلا چاندنی سے زیادہ لطیف برق سے زیادہ توانا بادل سے زیادہ گہربار سمند سے زیادہ رازدار دریا سے زیادہ سخی پہاڑ سے زیادہ بردبار چٹان سے زیادہ مضبوط محبت سے زیادہ لازوال وقت سے زیادہ جاوداں لفظ سے زیادہ پائیدار سچ سے زیادہ اُستوار موتی سے زیادہ منزہ حقیقت سے زیادہ سچا عقیدت سے زیادہ سُچا ارادت سے زیادہ باکمال حسن سے زیادہ من موہنا مرہم سے زیادہ آسودگی بخش شجر سایہ دار سے زیادہ مسافر نواز شاخ ثمر بار سے زیادہ کشاده دست ابر کرم سے زیادہ غریب پرور حرارت سے زیادہ توانائی بخش مسکراہٹ سے زیادہ بےریا تخلیق سے زیادہ بے ساختہ اقتدار سے زیادہ محتشم فولاد سے زیادہ مضبوط لعل و گوہر سے زیادہ قیمتی معارف و فضائل کے بے پناہ خزینوں سے بھرپور زندگیاں تمام ہوئیں اور قلم ٹوٹ گئے تیرے اوصاف کا ایک باب بھی پورا نہ ہوا طالب دعا شفاعت محمدیﷺ بروز محشر مولانا انس میمن پالنپوری عفی عنہ

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

تاریخ کی سب سے طاقتور ترین معذرت ۔۔۔!!!!

تاریخ کی سب سے طاقتور ترین معذرت ۔۔۔!!!!

جب حضرتِ ابوذرؓ نے بلالؓ کو کہا . . . "اے کالی کلوٹی ماں کے بیٹے! اب تو بھی میری غلطیاں نکالے گا . . ؟ بلال یہ سن کر غصے اور افسوس سے بے قرار ہو کر یہ کہتے ہوے اٹھے خدا کی قسم! میں اسے ضرور بالضرور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے سامنے اٹھاؤں گا!! یہ سن کر اللہ کے رسول کے چہرے کا رنگ بدل گیا اور آپ نے ارشاد فرمایا: ابوذر! کیا تم نے اسے ماں کی عار دلائی؟؟؟ تمھارے اندر کی جہالت اب تک نہ گئی!! اتنا سننا تھا کہ ابوذر یہ کہتے ہوے رونے لگے: یا رسول اللہ! میرے لیے دعائے مغفرت کر دیجئے، اور پھر روتے ہوے مسجد سے نکلے ۔۔ باہر آکر اپنا رخسار مٹی پر رکھ دیا اور بلال سے مخاطب ہو کر کہنے لگے: "بلال! جب تک تم میرے رخسار کو اپنے پاؤں سے نہ روند دو گے، میں اسے مٹی سے نہ اٹھاؤں گا، یقیناً تم معزز و محترم ہو اور میں ذلیل و خوار!! یہ دیکھ کر بلال روتے ہوے آئے اور ابوذر سے قریب ہو کر ان کے رخسار کو چوم لیا اور بے ساختہ گویا ہوے: خدائے پاک کی قسم! میں اس رخسار کو کیسے روند سکتا ہوں، جس نے ایک بار بھی خدا کو سجدہ کیا ہو پھر دونوں کھڑے ہو کر گلے ملے اور بہت روئے!! ( صحیح بخاری :31 ) اور آج ہم ایک دوسرے کی ہزاروں بار دل آزاری کرتے ہیں مگر کوئی یہ نہیں کہتا کہ ۔ ۔ "بھائی! معاف کریں بہن! معذرت قبول کریں"۔ یہ سچ ہے کہ ہم آئے دن لوگوں کے جذبات کو چھلنی کر دیتے ہیں؛ مگر ہم معذرت کے الفاظ تک زبان سے ادا نہیں کرتے اور "معاف کر دیجئے" جیسا ایک عدد لفظ کہتے بھی ہمیں شرم آتی ہے۔ معافی مانگنا عمدہ ثقافت اور بہترین اخلاق ہے، جب کہ کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ خود کی بے عزتی ہے۔ ہم سب مسافر ہیں، اور سامانِ سفر نہایت ہی کم ہے، ہم سب دنیا و آخرت میں اللہ سے معافی اور درگزر کا سوال کرتے ہیں ۔ *نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے منقول۔