دانشمندان نے ثابت کیا ہے کہ جنگل میں گزارا گیا وقت ذہنی سکون اور جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے، ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے اور دل کی دھڑکن اور خون کے دباؤ کو معمول پر لاتا ہے۔ یہ سب صرف پرسکون ماحول اور ہلکی جسمانی سرگرمی کی وجہ سے نہیں، بلکہ درختوں کے ساتھ حقیقی تعامل کی وجہ سے بھی ممکن ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں دکھایا گیا کہ جنگل میں چند منٹ تک چلنے کے بعد خون میں ایک خاص قسم کے سفید خون کے خلیات، جنہیں "قدرتی قاتل" کہا جاتا ہے، کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ خلیات مدافعتی نظام کی مدد کرتے ہیں تاکہ وہ وائرسوں اور حتیٰ کہ کینسر کے خلاف بھی لڑ سکیں۔ اس اثرات کا اثر تجربے کے سات دن بعد تک برقرار رہتا ہے۔ دوسری تحقیقات نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ مدافعتی نظام میں اضافہ، کم از کم جزوی طور پر، پودوں اور درختوں کی جانب سے خارج ہونے والے فٹونسائیڈز کے اثرات کی وجہ سے ہے۔ جب آپ کسی خوبصورت جنگل میں ہوتے ہیں، تو آپ کو ایک حقیقی حمایت اور خوشی کا احساس ہوتا ہے۔ جیسے کسی پرانے دوست سے ملاقات ہو۔ جنگل آپ کو اپنی آغوش میں لے لیتا ہے۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

مریم اور حارث کی دوڑ (سطحی فیصلوں سے بچاؤ)

مریم اور حارث کی دوڑ (سطحی فیصلوں سے بچاؤ)

پہلی بار کوئی موٹیویشنل تحریر دل کو لگی ۔۔۔۔۔آپ بھی استفادہ کریں ۔ "مریم نے 1 گھنٹے میں 10 کلو میٹر فاصلہ طے کیا حارث نے ڈیڑھ گھنٹے میں یہی فاصلہ طے کیا... دونوں میں سے کون تیز رفتار اور صحت مند ہوا ؟ یقیناً ہمارا جواب ہوگا... "مریم " اگر ہم کہیں کہ مریم نے یہ فاصلہ ایک تیار ٹریک پر طے کیا جب کہ حارث نے ریتیلے راستے پر چل کر طے کیا تب؟ تب ہمارا جواب ہوگا... "حارث" لیکن ہمیں معلُوم ہوا کہ مریم کی عُمر 50 سال ہے جب کہ حارث کی عُمر 25 سال تب؟ ہم دوبارہ کہیں گے کہ "مریم " مگر ہمیں یہ بھی معلُوم ہوا کہ حارث کا وزن 140 کِلو ہے جب کہ مریم کا وزن 65 کِلو تب؟ تب ہم کہیں گے "حارث" جُوں جُوں ہم مریم اور حارث سے متعلق زیادہ جان لیں گے اُن میں سے کون بہتر ہے تو اُن سے متعلق ہماری رائے اور فیصلہ بھی بدل جائے گا. ہم بہت سطحی چیزیں اور بہت جلدی میں رائے قائم کرتے ہیں جِس سے ہم خُود اور دُوسروں کے ساتھ اِنصاف نہیں کر پاتے ہیں. اِسی طرح خُود کو دُوسروں کے ساتھ تقابل کرتے ہوئے ہم میں سے بہت سارے مایُوس ہو جاتے ہیں حالانکہ ہر ایک کا ماحول مختلف ہوتا ہے... مواقع مختلف ہوتے ہیں... زِندگی مختلف ہوتی ہے... وسائل مختلف ہوتے ہیں... مسائل مختلف ہوتے ہیں. آپ اپنے کِسی ہم عُمر سے کِسی کام میں پیچھے ہیں تو اِس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کامیاب اور آپ ناکام ہیں' وہ افضل اور آپ کمتر ہیں... مُمکن ہے آپ کو مُیسر مواقع اور درپیش حالات کو دیکھا جائے تو آپ اُن سے بہت بہتر ہوں... زِندگی کی دوڑ میں خود کو کبھی کمتر نہ سمجھیں' احساس کمتری شکست کی پہلی سیڑھی ہے..!! " _____📝📝📝_____ منقول ۔ انتخاب اسلامک ٹیوب پرو ایپ ۔