
آپریشن سندور پر بحث کا مطالبہ اپوزیشن کی بھول: این ڈی اے اجلاس میں وزیراعظم مودی کا طنز
نئی دہلی: آج این ڈی اے کے پارلیمانی اجلاس میں وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن کو آئینہ دکھاتے ہوئے خوب تنقید کی اور اپنی سیاسی چالاکی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور ملکی فوج کا اعزاز ہے اور اسے قوم کے سامنے لانا ضروری ہے۔ لیکن اپوزیشن نے اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کرکے گویا اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مار لی۔ مودی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ "ایسا اپوزیشن کہاں ملے گا جو خود ہی اپنے پاؤں پر پتھر مارتا ہے؟" انہوں نے 5 اگست کو ایک تاریخی دن قرار دیا، کیونکہ اسی دن رام جنم بھومی کی زمین پوجن ہوئی تھی، جو ان کے بقول ملکی ثقافتی شعور کا عظیم لمحہ ہے۔ بہار ووٹر لسٹ SIR پر تنقید مودی نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ SIR (اسپیشل ریویژن آف الیکٹورل رولز) جیسے معاملات پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جموں و کشمیر میں آئین نافذ کرنے کی مخالف تھی، لیکن این ڈی اے نے آرٹیکل 370 ہٹا کر وہاں آئین کو مکمل طور پر نافذ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی بحث کی مانگ ناجائز ہے اور عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ یہ کہتے ہوئے مودی نے اپوزیشن کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا، "یہ لوگ خود ہی اپنی ناکامیوں کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔" 'ہر گھر ترنگا' مہم کی تعریف وزیراعظم نے 'ہر گھر ترنگا' مہم کو ایک متاثر کن اقدام قرار دیا اور تمام اراکین پارلیمنٹ سے اس میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔ انہوں نے این ڈی اے کے 25 سال مکمل ہونے پر اتحاد کے تمام دھڑوں سے کہا کہ وہ اپنی کامیابیوں کو عوام کے سامنے پیش کریں۔ مودی کا یہ انداز نہ صرف سیاسی تھا بلکہ ایک طرح سے عوامی جذبات کو ابھارنے کی کوشش بھی تھی، جو ان کی تقریروں کا خاصہ رہا ہے۔ اپوزیشن اور راہل گاندھی پر طنز مودی نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر سپریم کورٹ کے حالیہ مشاہدات کا حوالہ دیتے ہوئے خوب طنزیں کیں۔ انہوں نے کہا، "ہم کیا کہیں، جب سپریم کورٹ نے خود ہی سب کچھ کہہ دیا۔ یہ تو پتھر مارنا نہیں، 'آبیل مجھے مار' والی صورتحال ہے۔" مودی نے اپوزیشن کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ "ایسی بحث روز کرائیں، یہ میرا میدان ہے اور اس میں خدا میرے ساتھ ہے۔" انہوں نے سپریم کورٹ کی تنقید کو اپوزیشن کے لیے "سب سے بڑی پھٹکار" قرار دیا۔ نائب صدر کے انتخابات کی تیاری یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہوا جب 7 اگست سے نائب صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی کا عمل شروع ہو رہا ہے۔ این ڈی اے کو 21 اگست تک اپنا امیدوار نامزد کرنا ہے۔ چونکہ این ڈی اے کے پاس اکثریت ہے، اس لیے اس کے امیدوار کا جیتنا تقریباً یقینی ہے۔ یہ اجلاس ایک طرح سے این ڈی اے کی سیاسی طاقت کا مظاہرہ بھی تھا۔ ماخذ: این ڈی ٹی وی: انڈیا ٹوڈے: ہندوستان ٹائمز: ٹائمز آف انڈیا: ایکس پوسٹس: