
اتراکھنڈ میں بادل پھٹنے سے تباہی: چمولی اور رودرپریاگ میں سیلاب، کیدارگھاٹی کا پل بہہ گیا
اتراکھنڈ کی پہاڑی وادیوں میں فطرت کا قہر رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ چمولی کے تھرالی اور دیوال علاقوں میں بادل پھٹنے سے تباہی مچ گئی، جبکہ رودرپریاگ میں الکنندہ اور منداکنی ندیوں نے خطرے کی سطح عبور کرلی۔ کیدارگھاٹی میں پل بہہ جانے سے حالات سنگین ہوگئے، اور کئی خاندان ملبے تلے دب گئے۔ وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے فوری امدادی کارروائیوں کا حکم دیا ہے۔ واقعات کی تفصیلات 27 اگست 2025 کو چمولی کے تھرالی علاقے میں رات گئے بادل پھٹنے سے موپاٹا گاؤں میں ایک 20 سالہ خاتون ملبے تلے دب کر ہلاک ہوگئی، جبکہ ایک شخص لاپتہ ہے۔ دیوال کے چیپڑون بازار میں بھی نقصانات کی اطلاعات ہیں، جہاں 15 سے 20 مویشی ملبے تلے دب گئے۔ رودرپریاگ کے باسوکیدار علاقے میں شدید بارشوں سے چار گھر تباہ ہوئے، لیکن تمام رہائشیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ کیدارگھاٹی کے لاوارہ گاؤں میں منداکنی ندی پر موٹر پل تیز دھار میں بہہ گیا، جس سے چناگڑھ کی صورتحال تشویشناک ہوگئی۔ الکنندہ ندی کا پانی 464 میٹر تک پہنچ کر خطرے کی سطح (462 میٹر) سے اوپر نکل گیا، اور ہنومان مندر سمیت کئی مقامات زیر آب آگئے۔ محکمہ موسمیات نے چمولی، رودرپریاگ، اتراکاشی، باگیشور، اور پتھوراگڑھ کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا، جبکہ باقی ریاست کے لیے یلو الرٹ نافذ ہے۔ چمولی میں جوتیرمٹھ-ملاری شاہراہ لتا گاؤں کے قریب مٹی کے تودے گرنے سے بند ہوگئی، جس سے درجنوں دیہات کا رابطہ منقطع ہوا۔ ہریدوار اور پتھوراگڑھ میں اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کو 29 اگست کو بند رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ وزیراعلیٰ دھامی نے ایکس پر لکھا کہ وہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور امدادی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ فوج، این ڈی آر ایف، اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں چمولی میں 50 سے زائد اہلکاروں کے ساتھ امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ جوتیرمٹھ سے میڈیکل ٹیمیں اور سرچ اینڈ ریسکیو ڈاگز تعینات کیے گئے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ پرتیک جین نے بتایا کہ کیدارناتھ یاترا عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے تاکہ زائرین کی حفاظت یقینی ہو۔ ماہرین ماحولیات نے خبردار کیا کہ ہمالین خطے میں بے قابو تعمیرات اور ماحولیاتی تبدیلیوں نے کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب کے واقعات کو شدید کردیا ہے۔ 2013 کے کیدارناتھ سیلاب کی طرح، جو چوراباری جھیل کے پھٹنے سے ہزاروں جانیں لے گئے، یہ واقعات ہمالین ماحول کی نزاکت کو عیاں کرتے ہیں۔ ’’ہماری ترجیح عوام کی جان و مال کی حفاظت ہے۔ امدادی ٹیمیں ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔‘‘ — پشکر سنگھ دھامی حوالہ جات دی ہندو، انڈیا ٹوڈے، بزنس ٹوڈے، کے کے این لائیو، دی انڈیا ڈیلی، ایکس پوسٹ