
سورت ٹیکسٹائل مل میں دھماکہ: دو مزدور جاں بحق، 20 زخمی، آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری
گجرات کے سورت ضلع کے جولوا گاؤں میں واقع سنتوش ٹیکسٹائل مل میں پیر (31 اگست 2025) کی دوپہر ایک کیمیکل ڈرم کے پھٹنے سے زبردست دھماکہ ہوا، جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس ہولناک حادثے میں دو مزدور موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جبکہ 20 دیگر زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ فائر بریگیڈ کی ٹیمیں آگ پر قابو پانے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہی ہیں، لیکن مل کا بڑا حصہ راکھ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ یہ واقعہ صنعتی حفاظتی معیارات پر سوالات اٹھاتا ہے۔ حادثے کی تفصیلات حادثہ دوپہر 2:30 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا، جب سنتوش ٹیکسٹائل مل میں کیمیکل ڈرم اچانک پھٹ گیا، جس سے زوردار دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ سب ڈویژنل مجسٹریٹ وی کے پپلیا نے بتایا کہ ’دھماکے کے نتیجے میں دو مزدور ہلاک اور 20 زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر سورت کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔‘ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ سورت فائر ڈپارٹمنٹ کی 10 سے زائد گاڑیوں نے آگ بجھانے کے لیے آپریشن شروع کیا، لیکن گھنٹوں گزرنے کے باوجود آگ مکمل طور پر قابو میں نہیں آ سکی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، دھماکے کی وجہ کیمیکل ری ایکشن ہو سکتا ہے، تاہم حتمی وجہ جاننے کے لیے فارنسک ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق، دھماکے کے بعد مل میں افراتفری پھیل گئی، اور مزدور جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے۔ آس پاس کے دیہاتیوں نے گھنٹوں تک دھوئیں کے بادل اور بلند شعلوں کا منظر دیکھا، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ پس منظر اور ردعمل سورت، جو ٹیکسٹائل انڈسٹری کا ایک بڑا مرکز ہے، میں اس طرح کے حادثات ماضی میں بھی ہو چکے ہیں۔ 2023 میں سورت کے سچین انڈسٹریل ایریا میں ایتھر انڈسٹریز کی کیمیکل فیکٹری میں دھماکے سے سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ناقص حفاظتی معیارات اور کیمیکلز کے غیر محفوظ ذخیرہ اندوزی اس طرح کے حادثات کی بڑی وجہ ہے۔ مقامی رہائشیوں نے مل انتظامیہ سے حفاظتی اصولوں کی پاسداری پر سوال اٹھائے ہیں۔ گجرات کے وزیر صحت رشکیش پٹیل نے زخمیوں کے علاج کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت دی، جبکہ وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا۔ بی جے پی کے ترجمان پردیپ بھنڈاری نے کہا کہ ’حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘ چیلنجز اور آئندہ اقدامات حادثے نے ایک بار پھر صنعتی یونٹس میں حفاظتی معیارات کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ کیمیکلز کے ذخیرے اور ہینڈلنگ کے لیے سخت ضابطے نافذ کیے جائیں۔ سورت فائر ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے اضافی وسائل طلب کیے گئے ہیں، جبکہ پولیس نے مل کے مالکان سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ متاثرہ مزدوروں کے اہلخانہ نے مناسب معاوضے اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ’’یہ سانحہ دل دہلا دینے والا ہے۔ ہم متاثرین کے لیے ہر ممکن امداد فراہم کریں گے۔‘‘ — وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل حوالہ جات دی ہندو، انڈیا ٹی وی، ٹائمز آف انڈیا، انڈین ایکسپریس، ایکس پوسٹ