
چار سال بعد کابل میں بھارتی سفارت خانہ: ہندوستان-افغانستان تعلقات کی نئی صبح
نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ہندوستان چار سال کے وقفے کے بعد کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولے گا۔ یہ فیصلہ طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ سرکاری ملاقات میں سامنے آیا، جو ہندوستان کے تاریخی دورے پر ہیں۔ متقی، جو پہلے طالبان وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے ہندوستان کا سفر کیا، 9 سے 16 اکتوبر تک یہاں قیام کریں گے۔ جے شنکر نے کہا، "آپ کا دورہ ہمارے دیرینہ تعلقات کو نئی جہت دینے کا باعث بنے گا۔ ہندوستان، Afghan عوام کا خیر خواہ ہے اور ان کی ترقی و خوشحالی کے لیے پرعزم ہے۔" انہوں نے پہلگام حملے کے بعد طالبان کی حساسیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون خطے میں استحکام لائے گا۔ بھارت نے 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا، مگر ایک سال بعد تجارت اور امدادی کاموں کے لیے ایک چھوٹا مشن کھولا گیا تھا۔ اب یہ مشن سفارت خانے کی شکل اختیار کرے گا۔ جے شنکر نے چھ نئے ترقیاتی منصوبوں کا بھی اعلان کیا، جن کی تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔ واضح رہے کہ بھارت نے ابھی تک طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم نہیں کیا۔ متقی اقوام متحدہ کی اجازت سے یہ دورہ کر رہے ہیں اور آگرہ، دیوبند مدرسہ، اور Afghan کمیونٹی سے ملاقاتیں کریں گے۔ یہ دورہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔ حوالہ جات الجزیرہ، رائٹرز، دی ڈبلیو ایسوسی ایٹڈ پریس، دی واشنگٹن پوسٹ، ایکس پوسٹ