غزہ میں ممکنہ نسل کشی کی بین الاقوامی تحقیقات کی ضرورت: پوپ فرانسس
کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا، پوپ فرانسس، نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے اس کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کرنے کی تجویز دی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق، اپنی نئی کتاب میں غزہ میں ممکنہ نسل کشی سے متعلق اقتباسات پر بات کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی سنگین صورتحال کی بین الاقوامی تحقیقات کی جانی چاہئیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اسرائیلی فوج کی کارروائیاں نسل کشی کے زمرے میں آتی ہیں یا نہیں۔ پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اس مسئلے کی سنگینی کو سمجھنا اور غزہ میں اسرائیلی فوج کے اقدامات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنی چاہیے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پوپ فرانسس نے فلسطینی عوام کی حالت زار پر آواز اٹھائی ہو۔ اس سے قبل انہوں نے اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کے لیے بھی گہری تشویش کا اظہار کیا تھا اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کو اخلاقی طور پر قابل مذمت قرار دیا تھا۔ دوسری طرف، غزہ پر اسرائیلی حملے بدستور جاری ہیں، اور حالیہ دنوں میں اسرائیلی فوج نے حملوں میں مزید شدت پیدا کر دی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، بیت لاحیہ، نصیرات اور بُریج پناہ گزین کیمپوں پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 110 مزید فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ ان حملوں میں نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے بلکہ بنیادی ڈھانچے کی تباہی بھی ہو رہی ہے، جس سے ہزاروں افراد کی زندگیوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔