دعاء اذکار و درود

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي رِمْثَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي نَحْوَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏ فَرَأَيْتُ عَلَيْهِ بُرْدَيْنِ أَخْضَرَيْنِ (ابو داؤد:۴۰۶۵)

حضرت ابو رمثہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے والد کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلا تو میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہرے رنگ کی دو چادریں تھیں۔(ابو داؤد مترجم)

Naats

Download Videos

اہم مسئلہ

نماز میں کوئی واجب ترک ہو جائے تو کیا کرے؟ نماز میں کوئی واجب ترک ہو گیا ہو اور سجدہ سہو نہ کیا گیا ہو یا جو نماز کراہت تحریمی کے ساتھ ادا ہوئی ہو وہ واجب الاعادہ ہے، مگر اعادہ کا یہ حکم وقت کے باقی رہنے تک ہی ہے، وقت کے نکل جانے پر اعادہ کا وجوب ساقط ہو جاتا ہے، اب اس کی مکافات استغفار کے ذریعہ کی جائے گی لیکن اگر وقت نکل جانے کے بعد اعادہ کر لیا جائے تو افضل ہے۔(اہم مسائل/ج:۲/ص:۱۰۵)

حضرت سلمان فارسی رضي اللہ عنہ کی نصیحتیں

حضرت جعفر بن برقان کہتے ہیں کہ ہمیں یہ بات پہنچی کہ حضرت سلمان فارسیؓ فرمایا کرتے تھے مجھے تین آدمیوں پر ہنسی آتی ہے اور تین چیزوں سے رونا آتا ہے ایک تو اس آدمی پر ہنسی آتی ہے جو دنیا کی امیدیں لگا رہا ہے حالانکہ موت اسے تلاش کر رہی ہے دوسرے اس آدمی پر جو غفلت میں پڑا ہوا ہے اور اس سے غفلت نہیں برتی جا رہی یعنی فرشتے اس کا ہر برا عمل لکھ رہے ہیں اور اسے ہر عمل کا بدلہ ملے گا تیسرے منہ بھر کر ہنسنے والے پر جسے معلوم نہیں ہے کہ اس نے اپنے رب کو خوش کر رکھا ہے یا ناراض - اور مجھے تین چیزوں سے رونا آتا ہے پہلی چیز محبوب دوستوں یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی جماعت کی جدائی دوسری موت کی سختی کے وقت آخرت کے نظر آنے والے مناظر کی ہولناکی تیسری اللہ رب العالمین کے سامنے کھڑا ہونا جب کہ مجھے یہ معلوم نہیں ہوگا کہ میں جہنم میں جاؤں گا یا جنت میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے فرمایا اس دنیا میں مومن کی مثال اس بیماری جیسی ہے جس کا طبیب اور معالج اس کے ساتھ ہوں جو اس کی بیماری اور اس کے علاج دونوں کو جانتا ہو جب اس کا دل کسی ایسی چیز کو چاہتا ہے جس میں اس کی صحت کا نقصان ہو تو وہ معالج اسے اس سے منع کر دیتا ہے اور کہہ دیتا ہے اس کے قریب بھی نہ جاؤ کیوں کہ اگر تم نے اسے کھایا تو یہ تمہیں ہلاک کر دے گی اسی طرح وہ معالج اسے نقصان دہ چیزوں سے روکتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ بالکل تندرست ہوجاتا ہے اور اس کی بیماری ختم ہو جاتی ہے اسی طرح مومن کا دل بہت سی ایسی دنیاوی چیزوں کو چاہتا رہتا ہے جو دوسروں کو اس سے زیادہ دی گئی ہیں لیکن اللہ تعالی موت تک اسے ان سے منع کرتے رہتے ہیں اور ان چیزوں کو اس سے دور کرتے رہتے ہیں اور مرنے کے بعد اسے جنت میں داخل کر دیتے ہیں۔(حیاۃ الصحابہ)