وَ اذْكُرْ رَّبَّكَ فِیْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّ خِیْفَةً وَّ دُوْنَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ وَ لَا تَكُنْ مِّنَ الْغٰفِلِیْنَ(۲۰۵)(سورۃ الاعراف)
اور اپنے رب کا صبح و شام ذکر کیا کرو، اپنے دل میں بھی، عاجزی اور خوف کے (جذبات کے) ساتھ اور زبان سے بھی، آواز بہت بلند کیے بغیر ! اور ان لوگوں میں شامل نہ ہوجانا جو غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔(۲۰۵)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ جُنْدُبِ بْنِ سُفْيَانَ، قَالَ: دَمِيَتْ إِصْبَعُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ تِلْكَ الْمَشَاهِدِ، فَقَالَ: هَلْ أَنْتِ إِلَّا إِصْبَعٌ دَمِيتِ، وَفِي سَبِيلِ اللهِ مَا لَقِيتِ(کتاب الجہاد)
صحابی رسول حضرت جندب بن سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ان جنگوں میں سے کسی جنگ میں رسول اللہ ﷺ کی انگلی مبارک خون آلود ہو گئی تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تو ایک انگلی ہے جو خون آلود ہو گئی ہے اور تو نے جو شدت اٹھائی ہے، وہ اللہ کی راہ میں اٹھائی ہے۔(تفہیم المسلم)
فرمایا (مولانا اشرف علی تھانویؒ نے) اب تو بس مسلمانوں کو چاہیے کہ سب لگ لپٹ کر اللہ تعالی سے دعا کریں مگر افسوس ہے کہ مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہو گیا ہے کہ اللہ میاں دعا قبول نہیں کرتے اور یہ محض خلاف واقعہ ہے مسلمانوں کی دعا تو در کنار اللہ تعالی نے تو شیطان کی دعا کو بھی رد نہیں فرمایا ، منظور فرمائی اور ایسی حالت میں جب کہ وہ مردود کیا جا رہا تھا، چنانچہ ارشاد ہے قَالَ رَبِّ فَأَنظِرۡنِيٓ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ (۳۶) قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ ٱلۡمُنظَرِينَ (۳۷) إِلَىٰ يَوۡمِ ٱلۡوَقۡتِ ٱلۡمَعۡلُومِ (۳۸) اور پھر دعا بھی اتنی بڑی کی ہے کہ کسی نبی نے بھی آج تک نہیں کی۔
داڑھی رکھنا اسلامی و قومی شعار، تمام انبیاء کی سنت ، شرافت و بزرگی کی علامت اور چہروں کا جمال ہے، اس سے مردانہ شکل کی تکمیل ہوتی ہے، اور چھوٹے بڑے کے درمیان فرق ہوتا ہے ، لہذا ایک مشت داڑھی رکھنا واجب، اور ایک مشت تک پہنچنے سے پہلے منڈوانا، کاٹنا یا کٹوانا گناہِ کبیرہ ہے۔(اہم مسائل/ج:۱/ص:۱۴۷)