Hand -E-bari ta'alaa

Naats

آیۃ القران

وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ بِاَنَّ لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ فَضْلًا كَبِیْرًا(۴۷)وَ لَا تُطِعِ الْكٰفِرِیْنَ وَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ دَعْ اَذٰىهُمْ وَ تَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا(۴۸)(سورۃ الاحزاب)

تم مومنوں کو خوشخبری سنا دو کہ ان پر اللہ کی طرف سے بڑا فضل ہونے والا ہے۔(۴۷) اور کافروں اور منافقوں کی بات نہ مانو اور ان کی طرف سے جو تکلیف پہنچے اس کی پرواہ نہ کرو، اور اللہ پر بھروسہ رکھو اور اللہ رکھوالا بننے کے لیے کافی ہے۔(۴۸)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

سَمِعْتُ عَلِيًّا، يَقُولُ: مَا جَمَعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَوَيْهِ لِأَحَدٍ، غَيْرِ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ، فَإِنَّهُ جَعَلَ يَقُولُ لَهُ يَوْمَ أُحُدٍ: ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي(مسلم شریف:۶۲۳۳)

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کسی کے لئے اپنے والدین کو جمع نہیں کیا سوائے سعد بن مالک کے ۔ ( سعد بن ابی وقاص کے ۔ مالک ان کے والد کا نام تھا جب کہ ابو وقاص کنیت تھی)۔ آپ ان سے غزوہ احد کے روز فرمارہے تھے: تیر اندازی کرو! تم پر میرے ماں باپ قربان ہوں !(تفہیم المسلم)

Download Videos

اصل طاقت فرمانروائے کائنات کی طاقت ہے

اللہ کے مددگار اور اس کی تائید و نصرت کے مستحق لوگوں کی صفات یہ ہیں کہ اگر دنیا میں انہیں حکومت و فرمانروائی بخشی جائے تو ان کا ذاتی کردار فسق و فجور اور کبر و غرور کے بجائے اقامت صلوٰۃ ہو ، ان کی دولت عیاشیوں اور نفس پرستیوں کے بجائے ایتائے زکوٰۃ میں صرف ہو ، ان کی حکومت نیکی کو دبانے کے بجائے اسے فروغ دینے کی خدمت انجام دے اور ان کی طاقت بدیوں کو پھیلانے کے بجائے ان کے دبانے میں استعمال ہو ۔ مگر یہ فیصلہ کہ زمین کا انتظام کس وقت کسے سونپا جائے اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے ۔ مغرور بندے اس غلط فہمی میں ہیں کہ زمین اور اس کے بسنے والوں کی قسمتوں کے فیصلے کرنے والے وہ خود ہیں ۔ مگر جو طاقت ایک ذرا سے بیج کو تناور درخت بنا دیتی ہے اور ایک تناور درخت کو سوکھی لکڑی میں تبدیل کر دیتی ہے ، اسی کو یہ قدرت حاصل ہے کہ جن کے دبدبے کو دیکھ کر لوگ خیال کرتے ہوں کہ بھلا ان کو کون ہلا سکے گا انہیں ایسا گرائے کہ دنیا کے لیے نمونۂ عبرت بن جائیں ، اور جنہیں دیکھ کر کوئی گمان بھی نہ کر سکتا ہو کہ یہ بھی کبھی اٹھ سکیں گے انہیں ایسا سر بلند کرے کہ دنیا میں ان کی عظمت و بزرگی کے ڈنکے بج جائیں ۔

اہم مسئلہ

ستر کھلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا بہت سے حضرات یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ستر کھل جائے یا کسی کے ستر پر نظر پڑ جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے، یہ خیال غلط ہے، کیوں کہ ستر کھلنا یا کسی کے ستر پر نظر پڑنا ناقض وضو نہیں ہے۔ (اہم مسائل/ج:۲/ص:۵۴)