BADR UD DUJA BEST NAAT

Naats

آیۃ القران

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ لِلّٰهِ شُهَدَآءَ بِالْقِسْطِ وَ لَا یَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰۤى اَلَّا تَعْدِلُوْا اِعْدِلُوْا هُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى وَ اتَّقُوا اللّٰهَ اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ(۸)(سورۃ المائدہ)

اے ایمان والو ! ایسے بن جاؤ کہ اللہ (کے احکام کی پابندی) کے لیے ہر وقت تیار ہو (اور) انصاف کی گواہی دینے والے ہو، اور کسی قوم کی دشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم نا انصافی کرو۔ انصاف سے کام لو، یہی طریقہ تقوی سے قریب تر ہے۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ اللہ یقینا تمہارے تمام کاموں سے پوری طرح باخبر ہے۔(۸)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النُّعْمَانُ بْنُ قَوْقَلٍ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ أَرَأَيْتَ إِذَا صَلَّيْتُ الْمَكْتُوبَةَ، وَحَرَّمْتُ الْحَرَامَ، وَأَحْلَلْتُ الْحَلَالَ، أَأَدْخُلُ الْجَنَّةَ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَعَمْ(مسلم شریف:۱۰۸)

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس نعمان بن قوقل رضی اللہ عنہ آئے اور کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ کیا فرماتے ہیں کہ جب میں فرض نماز ادا کروں ، حرام کو حرام اور حلال کو حلال سمجھوں تو کیا میں جنت میں داخل ہو جاؤں گا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں ! ‘‘

Download Videos

نکاح

نکاح کے لئے بیوی - زنا کے لئے گرل فرینڈ نکاح مباح جزبات کی تکمیل کے لئے-زنا ھوس کی تشکیل کے لئے نکاح سنت رسول- زنا عمل شیطان نکاح کرنے والا مسلمانوں میں سے - زنا کرنے والا شیطان میں سے نکاح سے بقاء -زنا سے بربادی نکاح سے حیاء- زنا سے بےحیائی نکاح پر مبارکیں -زنا پر لعنتیں نکاح کرنے والا سنت کا پیرو - زنا کرنے والا کفار کا ساتھی نکاح صحت کا پیش خیمہ- زنا کرنے والے ایڈز کا نشانہ نکاح کرنے والا رحمت کے سائے میں -زنا کرنے والا عذاب کی لپیٹ میں نکاح سے عزتیں محفوظ - زنا سے عصمتیں برباد نکاح کا حکم - زنا کے قریب بھی نہ جاو نکاح سے عورت کی حفاظت - زنا عورت کی ذلت نکاح کرنے والے کے لئے دعائیں ۔زنا کرنے والے کے لئے سزائیں کنوارے کے لیے کوڑے اور شادی شدہ کو سنگسار نکاح سے رب راضی۔زنا سے رب کی ناراضی

اہم مسئلہ

نا بالغ کے مال پر زکوٰۃ نہیں۔ نابالغ پر زکوة واجب نہیں اگرچہ اس کے پاس کتنا ہی مال ہو، اور نہ اس کے والدین کو اس کے مال سے زکوۃ نکالنے کا اختیار ہے۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۴۸۲)