فَانْظُرْ اِلٰۤى اٰثٰرِ رَحْمَتِ اللّٰهِ كَیْفَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا اِنَّ ذٰلِكَ لَمُحْیِ الْمَوْتٰى وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(۵۰)(سورۃ الروم)
اب ذرا اللہ کی رحمت کے اثرات دیکھو کہ وہ زمین کو اس کے مردہ ہونے کے بعد کس طرح زندگی بخشتا ہے ! حقیقت یہ ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کرنے والا ہے، اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔(۵۰)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْحَصَاةِ، وَعَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ(مسلم : ۱۵۱۳)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے کنکر پھینک کر بیع کرنے اور دھوکے والی بیع سے منع فرمایا ہے ۔
یونیورسٹی آف ویلنسیا کی ایک تحقیق جس میں 450,000 سے زیادہ افراد شامل تھے، یہ بتاتی ہے کہ پرنٹ شدہ کاغذی کتابیں پڑھنا، الیکٹرانک ڈیوائس اسکرین پر پڑھنے سے زیادہ بہتر طور پر نصوص/عبارات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو شخص کاغذی کتابیں پڑھنے میں 10 گھنٹے گزارتا ہے، اس کے نصوص/عبارات کو سمجھنے کے امکانات 6 سے 8 گنا تک بڑھتے ہیں، بنسبت اس شخص کے جو ڈیجیٹل آلات پر اسی دورانیے کو صرف کرتا ہے۔ (الجزیرہ)
روزہ دار کے لیے وکس یا بام کا استعمال روزہ کی حالت میں وکس (Viks ) یا بام (Balm) لگانا یا سونگھنا روزے کو فاسد نہیں کرے گا، کیوں کہ فساد صوم کیلئے منافذ اصلیہ سے کسی چیز کا جوف معدہ یا دماغ میں داخل ہونا شرط ہے، جب کہ وکس یا بام لگانے یا سونگھنے میں یہ شرط نہیں پائی جاتی ہے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۹۸)