046 BEAUTIFUL NAAT

Naats

آیۃ القران

وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكُمْ اٰیٰتٍ مُّبَیِّنٰتٍ وَّ مَثَلًا مِّنَ الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِیْنَ۠(۳۴)(سورۃ النور)

اور ہم نے وہ آیتیں بھی اتار کر تم تک پہنچا دی ہیں جو ہر بات کو واضح کرنے والی ہیں اور ان لوگوں کی مثالیں بھی جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں، اور وہ نصیحت بھی جو اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے کارآمد ہے۔(۳۴)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلَاةِ(مسلم:۹۸۶)

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فطرانے کے بارے میں یہ حکم دیا کہ اسے نماز عید کی طرف لوگوں کے نکلنے سے پہلے ادا کر دیا جائے ۔

Download Videos

علم دین کی طلب و تڑپ

علم دین کی طلب ہر مسلمان پر فرض ہے، خواہ وہ عورت ہو یا مرد ہو ؛ مگر عام طور پر عورتوں میں علم دین کی کمی اور علم دین کے طلب کی کمی پائی جاتی ہے ۔ صحابیات و تابعات کو دیکھو ان کے اندر علم دین کی طلب اور اس کے لیے تڑپ کس قدر تھی ؟ حدیث ہی میں ہے کہ صحابیات نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مرد ( دین کے بارے میں ) غالب آگئے یعنی دین کی باتیں سننے اور علم حاصل کرنے کے مواقع ان کو زیادہ ملتے ہیں لہذا آپ ہمارے لیے ایک دن مقرر فرما دیجئے ( اس میں آپ ہم کو دین کی باتیں سکھائیں ) چناں چہ آپ نے ان سے ایک دن کا وعدہ فرمالیا (ایک دن مقرر کر دیا ۔ ) اس حدیث سے حضرات صحابیات کا ذوق وشوق علم دین کے سلسلے میں معلوم ہوتا ہے ، حضرت عائشہ نے ایک موقعہ پر انصاری عورتوں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا : بہترین عورتیں، انصار کی عورتیں ہیں ، کہ حیا و شرم نے ان کو دین میں تفقہ اور سمجھ بوجھ پیدا کرنے سے باز نہیں رکھا دیکھئے حضرت عائشہ نے انصاری صحابیات کی تعریف میں فرمایا کہ حیا و شرم کے باوجود دین کا علم حاصل کرتی تھیں؛ اس لیے وہ بہترین عورتیں ہیں ۔ چناں چہ بہت سے مسائل کی تحقیق اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عورتوں نے کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے جوابات دیئے ۔ حضرت عائشہ نے تمام صحابیات میں سب سے زیادہ احادیث روایت فرمائی ہیں۔ ان سے مروی احادیث کی تعداد دو ہزار دو سو دس ( ۲۲۱۰) ہے۔ اور تمام صحابہ کرام میں کثرت روایت کے لحاظ سے ان کا چھٹا نمبر ہے۔ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ صحابہ کرام میں سے جلیل القدر حضرات بھی حضرت عائشہ سے مشکل مسائل پوچھا کرتے تھے۔ حضرت عائشہ کے بھانجے حضرت عروہ نے فرمایا کہ میں نے حضرت عائشہ سے بڑھ کر فقہ اور طب ( ڈاکٹری) اور شاعری کا جاننے والا کسی کو نہیں دیکھا۔ حضرت امام زہری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر تمام صحابیات کا علم ایک جگہ رکھا جائے اور حضرت عائشہ کا ایک طرف تو حضرت عائشہ کا علم سب پر بھاری ہو جائے گا۔ مثال کے طور پر یہاں حضرت عائشہ کا ذکر کیا گیا، ورنہ تاریخ میں حضرات صحابیات و تابعات کی زندگیوں کا جو نقشہ دیا گیا ہے ، وہ اس کی واضح دلیل ہے کہ وہ سب کی سب علم دین کی طلب و جستجو میں لگی رہتی تھیں اور اس طلب اور جستجو نے ان کو علم کے بلند مقام پر فائز کیا-

اہم مسئلہ

لال مرچ اور کوئلہ رکھ کر گوشت بھیجنا۔ کچھ لوگ لال پیلا پانی ( پانی میں چونا اور ہلدی ملا کر ) انسان کے اوپر سے اتارتے ہیں، اسی طرح بعض لوگ نظر اتارنے کے لیے جھاڑو کی کڑیاں اوپر سے اتار کر جلاتے ہیں، اور بعض لوگ باہر سے گوشت وغیرہ بھیجتے وقت ساتھ میں لال مرچ اور کوئلہ رکھتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ یہ ساتھ رکھنے سے شیطان اور جن کا اثر نہیں ہوتا ، یہ چیزیں ناجائز اور توہمات باطلہ کے قبیل سے ہیں، ان سے مسلمانوں کو احتراز کرنا چاہیے۔(اہم مسائل/ج:۷/ص:۲۶)