وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَیْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوْعِ وَ نَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَۙ(۱۵۵)(آسان ترجمۃ القران)
اور دیکھو ہم تمہیں آزمائیں گے ضرور، (کبھی) خوف سے اور (کبھی) بھوک سے (کبھی) مال و جان اور پھلوں میں کمی کر کے اور جو لوگ (ایسے حالات میں) صبر سے کام لیں ان کو خوشخبری سنا دو۔(۱۵۵)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللهَ لَا يَنْظُرُ إِلَى صُوَرِكُمْ وَأَمْوَالِكُمْ، وَلَكِنْ يَنْظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَعْمَالِكُمْ(مسلم شریف: ۲۵۶۴/)
حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ تمہاری صورتوں اور تمہارے اموال کو نہیں دیکھتا لیکن وہ اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں اور اعمال کو دیکھتا ہے۔(تفہیم المسلم)
اگر کوئی شخص نماز میں اتنا آہستہ قرآن کریم پڑھے کہ حروف ادا ہو جائیں لیکن وہ خود نہ سن سکے تو مفتی بہ قول کے مطابق ، اس کی نماز درست نہیں ہوگی ، کیوں کہ سر کی حد یہ ہے کہ آدمی ایسی آواز میں قرأت کرے کہ وہ خود اسے سن سکے محض زبان کی حرکت، بدون آواز قرآت کے حکم میں نہیں ہے۔(اہم مسائل/ج:۱/ص:۳۰)