وَمَن نُّعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِي الْخَلْقِ - أَفَلَا يَعْقِلُونَ (۶۸)(سورۃ یس)
اور ہم جس شخص کو لمبی عمر دیتے ہیں، اُسے تخلیقی اعتبار سے الٹ ہی دیتے ہیں کیا پھر بھی انہیں عقل نہیں آتی ؟ (۶۸)
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ عَدْوَى وَلاَ طِيَرَةَ، وَالشُّؤْمُ فِي ثَلاَثٍ فِي الْمَرْأَةِ، وَالدَّارِ، وَالدَّابَّةِ (بُخاری شریف : ۵۷۵۳)
ایک کی بیماری دوسرے کو نہیں لگتی ، اور بدشگونی جائز نہیں، اور نامبارکی تین چیزوں میں ہے: عورت ، گھر اور گھوڑے میں (ہاں فال یعنی اچھا شگون لینا جائز ہے)(تحفۃ القاری)
آج مغربی علوم جو در حقیقت خالص جاہلیت ہیں ،جدید پیراۓ میں اسلامی معاشرے میں داخل ہوکر ہمارے عقائد ونظریات اور معاشرت کو منہدم کررہے ہیں ۔۔۔نسل نو اس فکری یلغار کی کی وجہ سے اپنے دین کے بارے میں تشکیک کا شکار ہورہی ہے اور وہ بر سر عام دینی اقدار وروایات کو فرسودہ و ناقابل عمل قرار دے رہی ہے ،مغرب کا علمی تفوق بدستور ہماری تعلیم یافتہ نسلوں کو اپنی فسوں کاری میں نگل رہا ہے ۔۔۔۔آج کے دور میں انسانی حقوق ،آزادیے رائے ،آزادیے اظہار، آزادئ نسواں ،لبرل ازم ،سیکولر ازم اور ماڈرن ازم جیسے مغربی افکار ہی مقدس ٹہراۓ جارہے ہیں ،جو در حقیقت انکار خدا ورسول انکار وحی اور انسان کی الوہیت پر مبنی ہیں ۔۔۔۔۔لھذا ضروری ہے کہ مغربی افکار وعلوم کا مطالعہ کرکے قرآن وحدیث ،فقہ وکلام کی روشنی میں ان کا محاکمہ کیا جاۓ ۔۔۔۔۔اللہ ہمارے ایمان وعمل کی حفاظت فرماۓ۔۔۔۔۔۔
بعض لوگ سڑکوں پر لگی ہوئی سبیل یا مسجد میں رکھے ہوئے کولر وغیرہ کا پانی کھڑے ہوکر پیتے ہیں ، اُن کا یہ عمل مکروہ تنزیہی ہے، کیوں کہ پانی بیٹھ کر پینا چاہیے، ہاں ! اگر ازدحام اور بھیڑ کی وجہ سے بیٹھنے کی جگہ نہ ہو، یا کیچڑ کی وجہ سے کپڑے خراب ہونے کا اندیشہ ہو، یا اس قسم کا اور کوئی عذر ہو، تو کھڑے ہو کر پینا بلا کراہت جائز ہوگا۔(اہم مسائل/ج:۵/ص:۲۶۹)