Ya RAB KARAM SAY APNAY

Naats

آیۃ القران

وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ (۹)(سورۃ الرحمٰن)

اور انصاف کے ساتھ وزن کو ٹھیک رکھو، اور تول میں کمی نہ کرو- (آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَؓ أَنَّ رَسُولَ اللہ ﷺ قَالَ ‏"‏ أَيُّمَا رَجُلٍ قَالَ لِأَخِيهِ يَا كَافِرُ‏.‏ فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا ‏"‏‏(بُخاری شریف :۶۱۰۴)

حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے بھی اپنے بھائی (مسلمان) کو کہا اے کافر (او کافر ) تو یہ کفر ان دونوں میں سے ایک پر لوٹا (نصر الباری/ج:۱۱)

Download Videos

اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت

*{اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت}* یعنی اللہ کے نزدیک انسان کے لیے صرف ایک ہی نظام زندگی اور ایک ہی طریقہ حیات صحیح و درست ہے ، اور وہ یہ ہے کہ انسان اللہ کو اپنا مالک و معبود تسلیم کرے اور اس کی بندگی و غلامی میں اپنے آپ کو بالکل سپرد کردے اور اس کی بندگی بجا لانے کا طریقہ خود نہ ایجاد کرے ، بلکہ اس نے اپنے پیغمبروں کے ذریعہ سے جو ہدایت بھیجی ہے ، ہر کمی و بیشی کے بغیر صرف اسی کی پیروی کرے ۔ اسی طرز فکر و عمل کا نام”اسلام“ ہے ، اور یہ بات سراسر بجا ہے کہ کائنات کا خالق و مالک اپنی مخلوق اور رعیت کے لیے اس اسلام کے سوا کسی دوسرے طرز عمل کو جائز تسلیم نہ کرے ۔ آدمی اپنی حماقت سے اپنے آپ کو دہریت سے لے کر شرک و بت پرستی تک ہر نظریے اور ہر مسلک کی پیروی کا جائز حق دار سمجھ سکتا ہے ، مگر فرماں روائے کائنات کی نگاہ میں تو یہ نری بغاوت ہے ۔

اہم مسئلہ

علامہ شامیؒ صاحب حلیہ کے حوالے سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن مبارک ، اسحاق، ابراہیم اور ثوری رحمہم اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: مستحب یہ ہے کہ امام رکوع اور سجدہ میں تسبیحات پانچ پانچ مرتبہ پڑھے، تا کہ مقتدی حضرات تین تین مرتبہ پڑھ سکیں، لہذا اگر امام نے اس کی رعایت نہیں کی ، تو اُس کا یہ عمل مکروہ ہوگا ۔ (اہم مسائل/ج:۵/ص:۸۸)