Aa Zaminay Hajj ko

Naats

آیۃ القران

یُقَلِّبُ اللّٰهُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّاُولِی الْاَبْصَارِ(۴۴)(سورۃ النور)

وہی اللہ رات اور دن کا الٹ پھیر کرتا ہے۔ یقینا ان سب باتوں میں ان لوگوں کے لیے نصیحت کا سامان ہے جن کے پاس دیکھنے والی آنکھیں ہیں۔(۴۴)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ أَكَلَ أَوْ شَرِبَ نَاسِيًا فَلَا يُفْطِرْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّمَا هُوَ رِزْقٌ رَزَقَهُ اللَّهُ (ترمذی:۷۲۱)

حضرت ابو ہریرہ رضِي اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے بھول کر کچھ کھا پی لیا، وہ روزہ نہ توڑے، یہ روزی ہے جو اللہ نے اسے دی ہے“

Download Videos

گناہ اور توبہ

مولانا تقی عثمانی مدظلہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میں جنوبی افریقہ میں کیپ ٹاؤن کے علاقے میں ریل گاڑی پر سفر کر رہا تھا۔راستے میں ایک جگہ پہاڑی علاقے میں گاڑی رک گئی،ہم نماز کے لیے نیچے اُترے،وہاں میں نے دیکھا کہ ایک خوبصورت پودا ہے،اس کے پتے بہت خوبصورت تھے وہ پودا بہت حسین و جمیل معلوم ہو رہا تھا۔بے اختیار دل چاہا کہ اس کے پتے کو توڑ لوں۔میں نے جیسے ہی اس کے پتے کو توڑنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو میرے جو رہنما تھے وہ ایک دم زور سے چیخ پڑے کہ حضرت! اس کو ہاتھ مت لگایئے۔میں نے پوچھا کیوں؟انہوں نے بتایا کہ یہ بہت زہریلی جھاڑی ہے۔اس کے پتے دیکھنے میں تو بہت خوشنما ہیں لیکن یہ اتنا زہریلا ہے کہ اس کے چھونے سے انسان کے جسم پر زہر چڑھ جاتا ہے اور جس طرح بچھو کے ڈسنے سے زہر کی لہریں اُٹھتی ہیں،اسی طرح اس کو چھونے سے بھی لہریں اُٹھتی ہیں۔میں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میں نے ہاتھ نہیں لگایا،اور پہلے سے معلوم ہو گیا،یہ تو بڑی خطرناک چیز ہے،دیکھنے میں بڑی خوبصورت ہے۔پھر میں نے ان سے کہا کہ یہ تو بڑا خطرناک ہے،اس لیے آپ نے مجھے تو بتا دیا جس کی وجہ سے میں بچ گیا،لیکن اگر کوئی انجان آدمی جا کر اس کو ہاتھ لگادے،وہ تو مصیبت اور تکلیف میں مبتلا ہو جائے گا۔ اس پرانہوں نے اس سے بھی زیادہ عجیب بات بتائی،وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کاعجیب کرشمہ ہے کہ جہاں کہیں یہ زہریلی جھاڑی ہوتی ہے،اسی کی جڑ کے آس پاس لازماً ایک پوردااورہوتا ہے ،لہٰذا اگر کسی شخص کا ہاتھ اس زہریلے پودے کو لگ جائے تو وہ فوراً اس دوسرے پودے کے پتے کو ہاتھ لگادے،اس وقت اس کا زہر ختم ہو جائے گا۔چنانچہ انہوں نے اس کی جڑ میں وہ دوسرا پودا بھی دکھایا،یہ اس کا تریاق ہے۔ بس یہی مثال ہے ہمارے گناہوں اوراستغفار و توبہ سے گناہ کا زہر ختم ہو ۔

اہم مسئلہ

گلوکوز چڑھانا- روزہ کی حالت میں گلوکوز چڑھوانا مفسد صوم نہیں ہے؟ اس لئے کہ اس میں گلوکوز کا پانی یا دوا رگوں کے ذریعہ بدن میں جاتی ہے، منافذ اصلیہ کے ذریعہ نہیں جاتی اور براہ راست جوف میں نہیں پہنچتی ، تاہم بلا شدید عذر کے روزہ کی حالت میں گلوکوز نہیں چڑھوانا چاہئے؛ کیوں کہ یہ روزہ کی حکمت کے خلاف ہے۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۶۸)