Beautiful Recitation of Quran Kareem

Naats

آیۃ القران

لَخَلْقُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اَكْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ(۵۷)(سورۃ المؤمن)

یقینی بات ہے کہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا انسانوں کے پیدا کرنے سے زیادہ بڑا کام ہے، لیکن اکثر لوگ (اتنی سی بات) نہیں سمجھتے(۵۷)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: مشرکین عرب مانتے تھے کہ آسمان و زمین سب اللہ تعالیٰ کے پیدا کیے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی اتنی سی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی کہ جو ذات اتنی عظیم الشان چیزیں عدم سے وجود میں لاسکتی ہے، اس کے لیے انسانوں کو دوبارہ پیدا کرنا کیا مشکل ہے۔ چنانچہ اس واضح بات کا بھی وہ انکار کرتے ہیں۔(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كَتَبَ اللَّهُ مَقَادِيرَ الْخَلَائِقِ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِخَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ قَالَ وَعَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ(مسلم شریف: ۳۶۵۳)

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: " اللہ تعالیٰ نے مخلوق کی تقدیر آسمانوں اور زمین کی تخلیق سے پچاس ہزار سال قبل ہی لکھ دی تھیں اور فرمایا کہ ”اللہ کا عرش پانی پر تھا۔(تفہیم المسلم)

Download Videos

گناہ اور توبہ

مولانا تقی عثمانی مدظلہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میں جنوبی افریقہ میں کیپ ٹاؤن کے علاقے میں ریل گاڑی پر سفر کر رہا تھا۔راستے میں ایک جگہ پہاڑی علاقے میں گاڑی رک گئی،ہم نماز کے لیے نیچے اُترے،وہاں میں نے دیکھا کہ ایک خوبصورت پودا ہے،اس کے پتے بہت خوبصورت تھے وہ پودا بہت حسین و جمیل معلوم ہو رہا تھا۔بے اختیار دل چاہا کہ اس کے پتے کو توڑ لوں۔میں نے جیسے ہی اس کے پتے کو توڑنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو میرے جو رہنما تھے وہ ایک دم زور سے چیخ پڑے کہ حضرت! اس کو ہاتھ مت لگایئے۔میں نے پوچھا کیوں؟انہوں نے بتایا کہ یہ بہت زہریلی جھاڑی ہے۔اس کے پتے دیکھنے میں تو بہت خوشنما ہیں لیکن یہ اتنا زہریلا ہے کہ اس کے چھونے سے انسان کے جسم پر زہر چڑھ جاتا ہے اور جس طرح بچھو کے ڈسنے سے زہر کی لہریں اُٹھتی ہیں،اسی طرح اس کو چھونے سے بھی لہریں اُٹھتی ہیں۔میں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میں نے ہاتھ نہیں لگایا،اور پہلے سے معلوم ہو گیا،یہ تو بڑی خطرناک چیز ہے،دیکھنے میں بڑی خوبصورت ہے۔پھر میں نے ان سے کہا کہ یہ تو بڑا خطرناک ہے،اس لیے آپ نے مجھے تو بتا دیا جس کی وجہ سے میں بچ گیا،لیکن اگر کوئی انجان آدمی جا کر اس کو ہاتھ لگادے،وہ تو مصیبت اور تکلیف میں مبتلا ہو جائے گا۔ اس پرانہوں نے اس سے بھی زیادہ عجیب بات بتائی،وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کاعجیب کرشمہ ہے کہ جہاں کہیں یہ زہریلی جھاڑی ہوتی ہے،اسی کی جڑ کے آس پاس لازماً ایک پوردااورہوتا ہے ،لہٰذا اگر کسی شخص کا ہاتھ اس زہریلے پودے کو لگ جائے تو وہ فوراً اس دوسرے پودے کے پتے کو ہاتھ لگادے،اس وقت اس کا زہر ختم ہو جائے گا۔چنانچہ انہوں نے اس کی جڑ میں وہ دوسرا پودا بھی دکھایا،یہ اس کا تریاق ہے۔ بس یہی مثال ہے ہمارے گناہوں اوراستغفار و توبہ سے گناہ کا زہر ختم ہو ۔

اہم مسئلہ

اللہ رب العزت کے لیے لفظ ”خدا“ کا استعمال لفظ ”خدا“ فارسی زبان کا لفظ ہے ، جو کسی حد تک واجب الوجود کا ترجمہ ہے ، اللہ رب العزت کے لیے اس کا استعمال اکابر امت سے چلا آرہا ہے، لہذا اللہ تعالیٰ کے لیے اس کا استعمال جائز ہے، لیکن چوں کہ یہ لفظ " الله (اسم ذات) کا نہ نعم البدل ہے، اور نہ اس کے برابر ، اس لیے اللہ کی پاک ذات کے لیے اس کا اسمِ ذات اللہ کا استعمال سب سے بہتر ہے۔(اہم مسائل/ج:۵/ص:۵۴)