Waqi Na Qaablain Taskheer Pakistan

Naats

آیۃ القران

وَلَوْ يُؤَاخِذُ ٱللَّهُ ٱلنَّاسَ بِظُلْمِهِم مَّا تَرَكَ عَلَيْهَا مِن دَآبَّةٍۢ وَلَٰكِن يُؤَخِّرُهُمْ إِلَىٰٓ أَجَلٍۢ مُّسَمًّى ۖ فَإِذَا جَآءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَـْٔخِرُونَ سَاعَةً ۖ وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ(۶۱)(سورۃ النحل)

اور اگر اللہ لوگوں کو اُن کے ظلم کی وجہ سے (فوراً) اپنی پکڑ میں لیتا تو رُوئے زمین پر کوئی جاندار باقی نہ چھوڑتا لیکن وہ اُن کو ایک معین وقت تک مہلت دیتا ہے۔ پھر جب اُن کا وہ معین وقت آجائے گا تو وہ گھڑی بھر بھی اُس سے آگے پیچھے نہیں ہو سکیں گے(۶۱)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

وَعَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ يَجْمَعَ اللَّهُّ عَلَى هَذِهِ الْأُمَّةِ سَيْفَيْنِ سَيْفًا مِنْهَا وَسَيْفًا مِنْ عَدُوِّهَا (رَوَاهُ أَبَوَدَاوُدَ)

حضرت عوف ابن مالک رضی اللہ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالی اس امت کے خلاف دو تلواروں کو اکٹھا نہیں کرے گا، ایک تلوار تو خود مسلمانوں کی اور دوسری تلوار ان کے دشمنوں کی۔ (ابوداؤد) توضيح: "سيفين" یعنی بیک وقت اس امت پر دو تلواریں اکٹھی نہیں ہوں گی، اگر دشمن سے جنگ اور جہاد فی سبیل اللہ ہوگا تو آپس میں جنگ نہیں ہوگی ( ہاں اگر منافقین کی ایک جماعت کفار سے مل گئی تو پھر دو تلواریں جمع ہوں گی ) اور اگر دشمن سےجنگ اور جہاد نہیں ہوگا تو پھر آپس میں لڑیں گے (توضیحاتشرح مشکوۃ ج۸ص۱۱۶)

Download Videos

بزرگوں کی تواضع

جن بزرگوں کی باتیں سن اور پڑھ کر ہم لوگ دین سیکھتے ہیں۔ ان کے حالات پڑھنے سے معلوم ہو گا کہ وہ لوگ اپنے آپ کو اتنا بے حقیقت سمجھتے ہیں جس کی حد و حساب نہیں۔ چنانچہ حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا یہ ارشاد میں نے اپنے بے شمار بزرگوں سے سنا وہ فرماتے تھے کہ : میری حالت یہ ہے کہ میں ہر مسلمان کو اپنے آپ سے فی الحال .. اور ہر کافر کو احتمالا اپنے آپ سے افضل سمجھتا ہوں ” اور کافر کو اس وجہ سے کہ ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو کبھی ایمان کی توفیق دیدے. اور یہ مجھ سے آگے بڑھ جائے“۔ ایک مرتبہ حضرت تھانوی قدس اللہ سرہ کے خلیفہ خاص حضرت مولانا خیر محمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت مفتی محمد حسن صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے کہا کہ حضرت تھانوی صاحب کی مجلس میں بیٹھتا ہوں تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ جتنے لوگ مجلس میں بیٹھے ہیں۔... سب مجھ سے افضل ہیں اور میں ہی سب سے زیادہ نکما اور ناکارہ ہوں ...... حضرت مفتی محمد حسن صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے سن کر فرمایا کہ میری بھی یہی حالت ہوتی ہے.. دونوں نے مشورہ کیا کہ ہم حضرت تھانوی کے سامنے اپنی یہ حالت ذکر کرتے ہیں معلوم نہیں کہ یہ حالت اچھی ہے۔ یا بری ہے۔ چنانچہ یہ دونوں حضرات حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اور اپنی حالت بیان کی کہ حضرت آپ کی مجلس میں ہم دونوں کی یہ حالت ہوتی ہے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے جواب میں فرمایا کہ کچھ فکر کی بات نہیں۔ اس لئے کہ تم دونوں اپنی یہ حالت بیان کر رہے ہو۔ حالانکہ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ جب میں بھی مجلس میں بیٹھتا ہوں تو میری بھی یہی حالت ہوتی ہے کہ اس مجلس میں سب سے زیادہ نکما اور ناکارہ میں ہی ہوں۔ یہ سب مجھ سے افضل ہیں۔ یہ ہے تواضع کی حقیقت ارے جب تواضع کی یہ حقیقت غالب ہوتی ہے تو پھر انسان تو انسان ... آدمی اپنے آپ کو جانوروں سے بھی کمتر سمجھنے لگتا ہے۔ )

اہم مسئلہ

بعض لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ الٹا جوتا یا چپل اگر درست نہ کیا جائے تو اس سے کام بگڑ جاتا ہے، گھر میں جھگڑے ہوتے ہیں، کام الٹے ہو جاتے ہیں وغیرہ، اس لئے جلد از جلد اس کو سیدھا کر دیا جائے ، یہ عقیدہ رکھنا سراسر غلط ہے، البتہ کسی بھی چیز کو وضع اصلی کے مطابق رکھنا دائرہ ادب و تہذیب میں داخل ہے۔(اہم مسائل/ج : ۲/ ص : ۳۳)