اِنَّمَاۤ اَمۡرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیۡئًا اَنۡ یَّقُوۡلَ لَہٗ کُنۡ فَیَکُوۡنُ (۸۲)(سورۃ یٰس)
اُس کا معاملہ تو یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرلے تو صرف اتنا کہتا ہے کہ : ”ہوجا“ بس وہ ہو جاتی ہے۔ (۸۲)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا عَلَى الأَرْضِ أَحَدٌ يَقُولُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ . إِلاَّ كُفِّرَتْ عَنْهُ خَطَايَاهُ وَلَوْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ "(ترمذی شریف/ باب : ابواب الدعوات)
نبی ﷺ نے فرمایا : زمین میں کوئی نہیں جو کہے: لا إله إلا الله: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں! والله اکبر: اور اللہ سب سے بڑے ہیں ! ولا حول ولا قوة إلا بالله اور کچھ طاقت اور قوت نہیں مگر اللہ کی مدد سے مگر اس سے اس کی خطائیں مٹادی جاتی ہیں ، اگر چہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں“(تحفۃ الالمعی/ج:۸)
جلال الدین سیوطی اپنے عقیدت مندوں کو نصیحتیں فرما رہے تھے سات باتیں ایسی ہیں جو کسی بھی انسان کو ذلیل کر سکتی ہیں ۔ (۱) کسی دعوت میں میں بن بلائے پہنچ جانا۔ (۲) کسی مجلس میں اپنے مرتبہ اور حیثیت سے بالاتر جگہ پر بیٹھنا- (۳) مہمان بن کر میزبان پر حکم چلانا - (۴) دوسروں کی باتوں میں دخل دینا - (۵) ان لوگوں سے خطاب کرنا جو سننے کے لیے تیار نہ ہوں - (۶) بد چلن سے دوستی کرنا - (۷) سنگدل اور حریص دولتمند سے مدد کا طالب ہونا -
اگر کسی شخص کو دوران نماز کسی رکن کے ادا کرنے یا ادا نہ کرنے میں شک ہو، اور وہ ایک رکن ادا کرنے یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ پڑھنے کے بقدر سوچتا ہی رہے، نہ قرآت میں مشغول ہو اور نہ ذکر و تسبیح میں، تو اس صورت میں اس پر سجدہ سہو واجب ہوگا ، اور اگر سوچنے کے دوران نماز بھی پڑھتا رہا تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔(کتاب : اہم مسائل/ ص : ۷۲)