وَيَدْعُ الْإِنْسَانُ بِالشَّرِّ دُعَاءَهُ بِالْخَيْرِ ۖ وَكَانَ الْإِنْسَانُ عَجُوْلًا (۱۱)(سورۃ بنی اسرائیل)
اور انسان برائی اس طرح مانگتا ہے جیسے اسے بھلائی مانگنی چاہیے اور انسان بڑا جلد باز واقع ہوا ہے (١١)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ سَبَقَتْ رَحْمَتِي غَضَبِي(مسلم شریف / کتاب التوبہ)
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: میری رحمت میرے غصہ سے آگے بڑھ گئی ہے(تفہیم المسلم/ج:۳)
کنوارے شادی کے خیالوں میں ہیں، شادی شدہ طلاق کے چکر میں۔۔۔ بچوں کو بڑے ہونے کی جلدی ہے، بڑوں کو بچپن دوبارہ لوٹنے کی آرزو ۔۔۔ نوکری کرنے والے اپنے کام کی سختیوں سے نالاں ہیں ، بےروزگاروں کے لبوں پر کام ملنے کی دعائیں ۔۔۔ غریبوں کو امیروں کی زندگی کی حسرت ہے ، امیروں کو ایک لمحہ آرام کی تمنا ۔۔۔ مشہور شخصیات چھپنے کے ٹھکانوں کی تلاش میں ہیں ، عام لوگ مشہور ہونے کے خواہش مند۔ عجیب دنیا کے باسی ہیں ہم ۔۔۔ ہمیں یہ جاننا چاہئے کہ خوشحالی کا واحد فارمولا یہ ہے کہ جو نعمتیں رب کی طرف سے ہمیں ملی ہیں ہم بس ان کی قدر کریں
اگر کوئی شخص بس سے سفر کر رہا ہے، اور نماز کا وقت ہو جائے ، اور وقت ادا میں گاڑی رکنے کی کوئی صورت نہ ہو سکے، تو مجبوراً جس طرح بھی نماز پڑھ سکے، پڑھ لے، مگر بس سے اُترنے کے بعد اس نماز کو دوبارہ پڑھ لے۔(اہم مسائل/ج:۷/ص:۷۸)