چار سو کتابوں کا مصنف! زندگی بھر مذہبی امور ومسائل پر قلم چلانے والا! ملک میں اکثریتی طبقے کی مذہبی بیداری پر زندگی بھر کام کرنے والا! دولت کی ریل پیل، ریکارڈ کے مطابق اسی کروڑ کی پراپرٹی! دنیا بھر کے تعلقات، حتی کہ ملک کا وزیر داخلہ ذاتی طور پر فون کرتا رہتا تھا! لیکن: محرومی کی انتہا دیکھیے! آخری عمر میں کوئی ساتھ رہنے والا نہیں! بچے اور تمام گھر والے اپنی دنیا میں مصروف! عمر کے آخری ایام اولڈ ایج ہوم میں گزارے! آخری رسومات تک میں بچے آنے کے لیے وقت نہیں نکال سکے! یہ کہانی ہے، شری رام کھنڈیل وال کی! حقیقت یہ ہے کہ آپ کے پاس کچھ بھی نہیں، اگر: آپ کا گھر اخلاق واقدار سے محروم ہے! آپ کا گھر خاندانی روایات سے محروم ہے! آپ کے گھر میں خونی رشتوں کا پاس ولحاظ نہیں! یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں: گھر اور خاندان کا تذکرہ بار بار آیا ہے۔ گھریلو اور خاندانی اقدار اور روایات کا تذکرہ بار بار آیا ہے۔ خونی رشتوں کا تذکرہ بار بار آیا ہے۔ اور خونی رشتوں کے احترام اور ان کی پاسداری کا تذکرہ بار بار آیا ہے۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

جب جہالت چیخ اٹھتی ہے تو عقل خاموش رہتی ہے

جب جہالت چیخ اٹھتی ہے تو عقل خاموش رہتی ہے

ایک بار ایک گدھے نے کسی لومڑی سے کہا: "گھاس نیلی ہے"۔ لومڑی نے جواب دیا: "نہیں، گھاس سبز ہے." بحث گرم ہوئی، اور دونوں نے اسے ثالثی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا، اور اس کے لیے وہ جنگل کے بادشاہ شیر کے سامنے گئے۔ جنگل کے دربار میں پہنچنے سے پہلے، جہاں شیر اپنے تخت پر بیٹھا تھا، گدھا چیخنے لگا: "ہائز ہائنس، کیا یہ سچ نہیں کہ گھاس نیلی ہے؟" شیر نے جواب دیا: "سچ ہے، گھاس نیلی ہے۔" گدھے نے جلدی کی اور کہا: "لومڑی مجھ سے متفق نہیں ہے اور مخالفت کرتی ہے اور میرا مزاق اڑاتی ہے، براہ کرم اسے سزا دیں۔" بادشاہ نے پھر اعلان کیا: "لومڑی کو 1 ماہ کی خاموش رہنے کی سزا دی جائے گی۔" گدھا خوش دلی سے اچھل کر اپنے راستے پر چلا گیا، مطمئن اور دہراتا گیا: "گھاس نیلی ہے"... لومڑی نے اپنی سزا قبول کر لی لیکن اس سے پہلے اس نے شیر سے پوچھا: "مہاراج، آپ نے مجھے سزا کیوں دی؟ آخر آپ بھی جانتے ہیں کہ گھاس ہری ہے۔" شیر نے جواب دیا: "یہ حقیقت ہے کہ، گھاس سبز ہے." لومڑی نے پوچھا: "تو مجھے سزا کیوں دے رہے ہو؟" شیر نے جواب دیا: "اس کا اس سوال سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ گھاس نیلی ہے یا سبز۔ سزا اس لیے دی ہے کہ تم جیسی ذہین مخلوق کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ گدھے سے بحث کرکے وقت ضائع کرے اور اس کے اوپر آکر مجھے اور باقی رعایا کو اس سوال سے پریشان کرے۔‘‘ یاد رکھیے! وقت کا سب سے زیادہ ضیاع اس احمق اور جنونی، اور بیوقوف کے ساتھ بحث کرنا ہے جسے سچ یا حقیقت کی پرواہ نہیں ہے، بلکہ صرف اپنے عقائد شخصیت پرستی، ذہنی اختراع اور وہم کو اپنی فتح جانتا ہے۔ ایسے احمق پر اپنا وقت ضائع نہ کریں جن کا کوئی مطلب نہیں... __________📝📝__________ منقول۔ انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ ۔ __________📝📝__________