20 دسمبر کو شمائل عبداللہ ندوی اور مشہور بدنام زمانہ ملحد جاوید اختر کے درمیان وجودِ حق پر مناظرہ یا مذاکرہ ہونا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اس پر مسلمانوں کو یہ نیت اور دعا اہتمام سے کرنی چاہیے کہ اللہ ربّ العزّت اس مذاکرے کو ملحدین کی اصلاح ص ہدایت کا ذریعہ بن، بھائی شمائل ندوی نے یقیناً یہ نیت کی ہوگی، اللہ تعالیٰ حق کو ان کی زبان سے ایسے جاری فرمائے کے باطل کا بطلان واشگاف ہو اور اس باطل کے پیروکاروں کے سامنے حق اپنی تاثیر کے ساتھ واضح ہو، شمائل ندوی کو غیر ضروری مشورے دینا اور اکھاڑ دیں گے پٹخ دیں گے جیسے تبصرے نہایت مضر ہوں گے براہِ کرم مسلمانانِ ہند اس صحت مند علمی مذاکرے کو جنگ و جدال کا رخ نہ دیں اس کا بہت نقصان ہوگا بہت۔ اللہ تعالیٰ شمائل ندوی کی زبان پر حق کو اس کی تاثیر کے ساتھ ہدایت بناکر جاری فرمائے۔ آمین ثم آمین ✍️: سمیع الله خان۔



